پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور تجارتی مرکز کراچی میں گزشتہ روز سے جاری بارش سے کئی اہم شاہراہیں پانی میں ڈوب گئیں جس کے باعث ٹریفک جام ہو گیا جبکہ شہر کے کئی حصے بجلی سے بھی محروم ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن 2 نمبر نالے میں ایک شخص کی ڈوبی ہوئی لاش ملی ہے، ریسکیو حکام کے مطابق لاش کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
یورپ و امریکہ کے شہر بھی ڈوبتے ہیں مگر برسوں میں کوئی ایک بار۔
کراچی ہر بارش میں کیوں ڈوب جاتا ہے۔
دیگر شہریوں کے ساتھ بیرون ملک سے آئے معزز مہمان دوست @maazbinmahmood کے مالی نقصان پر افسوس ہے۔#Karachi #KarachiRain pic.twitter.com/PwysHGMnat— A.Waheed Murad (@awaheedmurad) February 4, 2024
کراچی کے شہریوں کو بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال کا سامنا رہتا ہے۔ شہر بھر کے نالے بلاک رہنے کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے سڑکوں سے بارش کے پانی کو نکالنے میں ناکام رہتے ہیں اور ہر سال بارش کے پانی میں لوگوں کے ڈوبنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔
🚨 #BREAKING: Multiple roads flooded as torrential rain lashes #Karachi due to the on going westerly winds.
PAF Faisal Base received the highest amount of rainfall i.e. 75 millimetres, followed by Azizabad (64mm) Malir (64mm), Surjani Town (63.8mm), Keamari (55mm), Quaidabad… pic.twitter.com/Ni1noZjIXA— PakWeather.com (@Pak_Weather) February 3, 2024
ہفتے کے روز ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد بھی شہر کے کئی علاقے پانی میں ڈوب گئے، جن میں شارع فیصل روڈ، اولڈ سٹی ایریا، درگ روڈ، نیپا فلائی اوور اور دیگر علاقے شامل ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر مختلف اکاؤنٹس سے شیئر کی گئی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش کے پانی میں پھنسی کاروں کو دکھایا گیا ہے۔
I’m in Shahrah e Faisal myself, Naalaas are taking water well however the traffic situation is chaotic. I request people again not to move unnecessarily especially people with old cars should wait at whatever place they are pic.twitter.com/I9PzGqr1mC
— Murtaza Wahab Siddiqui (@murtazawahab1) February 3, 2024
کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب صدیقی نے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا، ’میں خود شارع فیصل پر ہوں، نالے ٹھیک طور پر کام کر رہے ہیں تاہم ٹریفک کی صورتحال خراب ہے، میری لوگوں سے ایک بار پھر درخواست ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر سڑکوں پرنہ نکلیں خاص طور پر پرانی گاڑیوں والے لوگ جہاں بھی ہوں انتظار کریں۔‘
دوسری جانب کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ شہر کے ایک اہم حصے کو تقریباً 2000 سے زائد فیڈرز کے ذریعے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ کے الیکٹرک کے ترجمان عمران رانا نے ایکس پر اپنی پوسٹ کے ذریعے اطلاع دی کہ حفاظتی پروٹوکول کے تحت کچھ نشیبی علاقوں میں معطل بجلی کلیئرنس ملتے ہی بحال کر دی جائے گی۔
پاور اپڈیٹ نمبر 5، بتاریخ 4 فروری 2024، وقت صبح 5:30 بجے
شہر کراچی میں بجلی کی مجموعی طور پر سپلائی بحال ہے۔ 2000 سے زائد فیڈرز کے زریعے بجلی کی فراہمی جاری ہے ۔ ترجمان کے-الیکٹرک
گلشن اقبال بلاک 13بی ، 13سی، کوثر ٹاؤن، انڈس مہران، شاہراہِ فیصل، کورنگی ڈی، ایف اور جی ایریا…
— Imran Rana, Spokesperson, K-Electric (@imranrana21) February 4, 2024
ادھر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے متعلق ٹیلیفون پر بات کی اور کہا کہ عوام کی مشکلات دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقوں اور مارکیٹ سے پانی کی فوری نکاسی یقینی بنائی جائے۔
Related Posts
مرتضیٰ وہاب نے گورنر سندھ کو بتایا کہ وہ خود شہر کی مختلف شاہراہوں کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے گورنر سندھ کو یقین دہانی کرائی کہ بلدیہ عطمیٰ کراچی کا عملہ پانی کی نکاسی کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔
کمشنر کراچی نے بھی کہا ہے کہ شہر میں پانی کی نکاسی کے لیے ادارے ہنگامی بنیادوں پر کام کررہے ہیں جبکہ واٹر کارپوریشن اور بلدیہ کا عملہ سڑکوں پر مشینری کے ساتھ موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شارع فیصل، نارتھ ناظم آباد پر پانی کی نکاسی کے لیے ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں بارش کا یہ سلسلہ پورا دن وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی شہر کا موجودہ درجہ حرارت 19.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ شمال مشرق سے 8 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جو دن کے اوقات میں 20 سے 25 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہیں، شہر کی ہوا میں نمی کا تناسب اس وقت 92 فیصد ہے۔