انتخابات 2024: بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا عمل مکمل، ترسیل شروع

اتوار 4 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 فروری 2024 کے عام انتخابات کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے تمام 859 انتخابی حلقوں کے لیے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام مکمل کر لیا ہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا ہے کہ وہ حلقے جہاں بیلٹ پیپرز کی عدالتی فیصلوں کے مطابق دوبارہ پرنٹنگ کرانا پڑی ان حلقوں میں بھی بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام بروقت مکمل کر لیا گیا ہے اور اب پورے ملک میں بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا عمل شروع ہے جو پیر تک مکمل کر لیا جائے گا۔

ترجمان کے مطابق 2018 کے عام انتخابات میں 22 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے تھے اور ان کی طباعت پر 800 ٹن اسپیشل سیکیورٹی کاغذ استعمال ہوا تھا تاہم 2024 کے عام انتخابات کے لیے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں اور ان کی چھپائی پر 2 ہزار 170 ٹن کاغذ استعمال ہو ا ہے جس کی بڑی وجہ انتخابی حلقوں میں امیدواروں کی بڑھی ہوئی تعداد ہے جوکہ 2018 کے انتخابات کے مقابلے میں ڈیڑھ سو گنا زیادہ ہے۔

کمیشن کے ترجمان نے بتایا کہ بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کے عمل کے دوران مختلف مراحل میں کئی چیلنجز سامنے آئے جن میں عدالتی مقدمے اور امیدواروں کی بڑی تعداد شامل ہے تاہم کمیشن نے محدود وقت اور چیلنجز کے باوجود اپنی ذمہ داری پوری کی۔ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام بروقت مکمل کرکے اس امر کو یقینی بنایا ہے کہ 8 فروری کے انتخابات میں تمام ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟