دوسروں کو چور ڈاکو کہنے والا عمران خان سب سے بڑا کرپٹ نکلا، شہبازشریف

پیر 5 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم و صدر پاکستان مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے پاس بلے کا انتخابی نشان ہوتا تو ہم پھر بھی بھرپور طریقے سے انتخابات میں حصہ لیتے اور زیادہ محنت کرتے، دوسروں کو چور ڈاکو کہنے والا عمران خود سب سے بڑا کرپٹ نکلا۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن بھرپور طریقے سے الیکشن میں حصہ لے رہی ہے اور الیکشن کے بعد ہمارے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نواز شریف ہوں گے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کا فیصلہ بعد میں مشاورت سے ہوگا۔

شہباز شریف نے کہاکہ عمران خان کے خلاف جب تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی تو جنرل باجوہ نے ہمیں کہاکہ تحریک واپس لے لیں تو فوری انتخابات کرا دیں گے جس کی مسلم لیگ ن نے حمایت کی تھی مگر سیاسی جماعتوں کی اکثریت مخالف تھی جس کے باعث ہم نے تحریک عدم اعتماد واپس نہیں لی اور حکومت بنائی۔

انہوں نے کہاکہ تحریک عدم اعتماد سے قبل پی ٹی آئی کے اپنے لوگوں نے مجھے کہاکہ ہم عمران خان سے تنگ آ گئے ہیں۔

شہباز شریف نے کہاکہ 2018 میں آر ٹی ایس بٹھا کر عمران خان کو مسلط کیا گیا اور مسلم لیگ ن کو جیتی ہوئی نشستوں پر ہرایا گیا۔

سانحہ 9 مئی میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں

سابق وزیراعظم نے کہاکہ تحریک انصاف کے سینکڑوں لوگ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں لیکن جو لوگ 9 مئی کی سازش میں ملوث ہیں وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

شہباز شریف نے کہاکہ نواز شریف کی حکومت 3 بار ختم کی گئی مگر انہوں نے کبھی بھی فوجی قیادت کے خلاف بات نہیں کی۔ جبکہ عمران خان نے اقتدار جانے کے بعد اپنی ہی فوج کے سپہ سالار کو میر جعفر اور میر صادق قرار دیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نواز شریف کو عمران خان کی کابینہ نے ملک سے باہر بھیجنے کی منظوری دی تھی کیونکہ اس وقت شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹر نے بھی یہ کلیئر کیا تھا کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس خطرناک حد تک گر گئے ہیں۔

2013 سے 2018 تک ایک بھی سیاسی قیدی نہیں تھا

ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہاکہ 2013 سے 2018 تک مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں تھا جبکہ عمران خان نے ہم سے انتقام لیا اور تمام مقدمات جھوٹے ثابت ہوئے۔

شہباز شریف نے کہاکہ مسلم لیگ ن نے اپنے انٹراپارٹی انتخابات الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق کرائے ہیں جس کا ریکارڈ موجود ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی کیوں ہمیں چھوڑ گئے ہیں یہ ان سے پوچھا جائے۔ ’شاہد خاقان عباسی کے حوالے سے بات نہیں کرنا چاہتا، بات نکلی تو بہت دور تلک جائے گی‘۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ گزشتہ دور حکومت میں حمزہ شہباز پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تھا اور جب عدم اعتماد ہوئی تو وزارت اعلیٰ اسی کا حق بنتا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp