اسلام آباد ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی امیدواروں اور کارکنوں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم

منگل 6 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس کو پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں اور کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے دیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تحریک انصاف کے نامزد امیدواروں شعیب شاہین اورعلی بخاری ایڈووکیٹ کی جانب سے لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت وکیل شعیب شاہین نے عدالت کو بتایا کہ پولیس ہمارے سپورٹرز کو اٹھا کر کہتی ہے کہ پی ٹی آئی سے الگ ہو جاؤ، ہمارے لوگوں کو کہا جا رہا ہے کہ کسی اور جماعت میں شامل ہو جاؤ، فون کالز کر کے کہتے ہیں کہ اگر جلسہ کیا تو آپ کے خلاف پرچہ ہو جائے گا۔

علی بخاری ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں کہا کہ جو الیکشن کمپین اور جلسے ہونے تھے وہ تو ہو گئے، آج آخری دن ہے، ہمارے پولنگ ایجنٹس کو کالز کر کے ڈرایا جا رہا ہے۔ شعیب شاہین نے کہا اگر اسلام آباد کی ماڈل پولیس یہ طرزعمل اختیار کرے گی تو پھر کیا امیج جائے گا۔

اس موقع پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس جتنی درخواستیں آئیں اُسی دن کارروائی ہوئی، الیکشن کمیشن نے آئی جی اسلام آباد کو معاملہ دیکھنے کا حکم دیا۔

ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد پولیس نے عدالت کو بتایا کہ 112 امیدواروں میں سے صرف 2 کی جانب سے ایسے الزامات لگائے گئے ہیں جس پر چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ تو ان کی ہی شکایات آنی ہیں نا۔

ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ ہم نے تمام جماعتوں کو ایک جیسی لیول پلیئنگ فیلڈ دی ہے، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے حیرت سے پوچھا، ’کیا واقعی۔‘

ایس ایس پی آپریشنز نے جواب دیا، ’بالکل! اس قسم کی کوئی صورتحال نہیں ہے۔‘ جس پر چیف جسٹس نے پی ٹی آئی امیدواروں اور کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم جاری کیا اور ریمارکس دیے کہ یقینی بنائیں کہ کسی کارکن کو ہراساں نہ کیا جائے، آپ ذمہ داری لے رہے ہیں تو آپ نے اس بات کو یقینی بھی بنانا ہے، عوام کا اعتماد ہی سب سے اہم ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp