مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ایک دوسرے پر ووٹوں کی خریدوفروخت کے الزامات واپس لے لیے

منگل 6 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے لاہور کے حلقہ این اے 127 میں ووٹوں کی مبینہ خرید و فروخت سے متعلق الیکشن کمیشن آف پنجاب میں دائر اپنی اپنی شکایات واپس لے کر معاملہ سلجھا دیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے اُمیدوار عطا محمد تارڑ جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اُمیدوار مصباح الرحمان نے الیکشن کمیشن پنجاب میں ایک دوسرے پر پیسوں کے ذریعے ووٹوں کی خرید و فروخت کا الزام عائد کر رکھا تھا۔

دونوں پارٹیوں کے شکایت کنندہ نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کے روبرو حاضر ہو کر معاملات طے کر لیے ہیں، دونوں جماعتوں کے شکایت کنندگان  نے وکلا کے ذریعے الیکشن کمیشن کو اپنی شکایات واپس لینے سے آگاہ کر دیا ہے۔

عطا محمد تارڑ کے وکیل ایڈووکیٹ ناصر چوہان نے بھی تصدیق کی ہے کہ دونوں پارٹیوں نے الیکشن کوڈ آف کنڈکٹ پر عمل پیرا ہونے کی شرط پر شکایات واپس لے لی ہیں۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ووٹوں کی خرید و فروخت کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ اور پیپلز پارٹی کے رہنما مصباح الرحمان کو نوٹس جاری کر رکھے تھے، دونوں امیدواروں کو 5 فروری کو اپنے اپنے ثبوت فراہم کرنے کا حکم بھی دے دیا تھا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان پنجاب ( ای سی پی پی ) نے پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے امیدوار عطا تارڑ کی ووٹ خریدنے کی سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیو کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے اُمیدوار مصباح الرحمان کی شکایت پر نوٹس لیتے ہوئے دونوں اُمیدواروں کو5 فروری کو اپنی اپنی وضاحت اور ثبوت پیش کرنے کا حکم دے رکھا تھا۔

پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے امیدوار مصباح الرحمان نے عطا تارڑ پر اپنے دفتر کے احاطے میں ووٹوں کی خرید و فروخت کے غیر قانونی عمل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا جب کہ عطا محمد تارڑ نے اپنے ایکس سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر مصباح الرحمان پر یہی الزام لگایا کہ وہ ووٹروں کی خرید و فروخت میں ملوث ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp