امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کی امداد کا بل کیوں مسترد کیا؟

بدھ 7 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کو 17.6 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرنے کے ضمن میں ری پبلکن کی زیر قیادت پیش کردہ بل کو مسترد کر دیا ہے، جس کے بعد یوکرین کی مدد اور سرحد کی حفاظت کےلیے درکار فنڈز کو یقینی بنانے کے ایک اور وسیع تر دو طرفہ بل کی منظوری کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑتا دکھائی دے رہا ہے۔

منگل کو اسرائیل کے بل پر ووٹنگ، جسے آگے بڑھانے کے لیے دو تہائی اکثریت درکار تھی، بڑی حد تک پارٹی لائنوں کے ساتھ تھی، اسرائیل کے لیے امداد، جو امریکی غیر ملکی امداد کے سب سے بڑے وصول کنندگان میں سے ایک ہے، کو روایتی طور پر دو طرفہ حمایت حاصل رہی ہے۔

تاہم بل کے مخالفین کا موقف تھا کہ یہ ری پبلکن کی ایک چال تھی کہ وہ 118 ارب ڈالر کے سینیٹ کے بل کی مخالفت امریکی امیگریشن پالیسی کی نظر ثانی اور سرحدی حفاظت کے لیے نئی فنڈنگ سمیت یوکرین، اسرائیل اور ایشیا پیسیفک کے لیے اربوں ڈالر کی ہنگامی امداد سے توجہ ہٹانے کے لیے تھا، جس کا مطالبہ ری پبلکنز نے کیا تھا۔

ایوان نمائندگان میں موجود ڈیموکریٹک رہنماؤں نے اسرائیل کے بل کو بڑے پیکج کو نقصان پہنچانے کی ایک ’واضح اور مذموم کوشش‘ قرار دیا ہے، جو ہفتے کے آخر میں سینیٹرز کے ایک دو طرفہ گروپ کی طرف سے کئی مہینوں کے مذاکرات کے بعد ختم ہو گیا ہے۔

ری پبلکنز میں اس بل کی حمایت کم ہو گئی ہے کیونکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جو ممکنہ طور پر نومبر کے صدارتی انتخابات کے لیے ری پبلکن امیدوار ہوں گے، ان پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ صدر جو بائیڈن کو، جو ان کے ممکنہ ڈیموکریٹ حریف ہوں گے، رائے شماری سے قبل قانون سازی کے محاذ پر فتح حاصل کرنے کا موقع نہ دیں۔

‘بل ایوان میں مردہ حالت میں پہنچا’

ایوان میں موجود ری پبلکن اسپیکر مائیک جانسن کا کہنا تھا کہ سینیٹ کا بل پیش ہونے سے قبل ہی ایوان میں ’مردہ حالت‘ میں پہنچا تھا، سینیٹ کے ری پبلکن رہنماؤں نے منگل کو اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ انہیں نہیں لگتا کہ اس کی منظوری کے لیے درکار ووٹ ملیں گے۔

سینیٹ کے ری پبلکن لیڈر مچ میک کونل نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ان سمیت بیشتر اراکین کو لگتا ہے کہ ان کے پاس قانون بنانے کا کوئی حقیقی موقع نہیں ہے، سینیٹ بل کے حامی صدر جو بائیڈن نے وعدہ کیا تھا کہ صرف اسرائیل کے لیے منظوری کی صورت میں ایوان کے اقدام کو ویٹو کر دیں گے۔

گزشتہ روز یہ کہتے ہوئے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی جانب سے پڑوسی ملک پر مکمل حملے کا حکم دینے کے بعد سے یوکرین کے لیے وقت تیزی سے گزر رہا ہے، صدر جو بائیڈن نے قانون سازوں پر وسیع تر بل کی حمایت پر زور دیا، انہوں نے قانون سازوں سے ٹرمپ کے خلاف کھڑے ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔

فنڈز میں سے، پینٹاگون یوکرین کو مزید اسلحے کی کھیپ نہیں بھیج رہا ہے جبکہ مسلسل روسی حملوں کے پیش نظر یوکرین کو نہ صرف گولہ بارود بلکہ اہلکاروں کی کمی کا بھی سامنا ہے، صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ہر ہفتہ، ہر ماہ یوکرین کو مزید امداد کے بغیر گزرنے کا مطلب ہے اس روسی حملے کے خلاف یوکرینی توپ خانے کے محدود گولے، ان کا محدود ہوتا ہوا فضائی دفاعی نظام اور آلات۔

’ہم اب دور نہیں جا سکتے، یہ وہی ہے جس پر پوٹن تکیہ کیے ہوئے ہیں، اس بل کی حمایت پوٹن کی مخالفت میں کھڑے ہونے کے مترادف ہے، اس بل کی مخالفت کرنا ان کے ہاتھوں میں کھیلنا ہے۔۔۔ امیگریشن سے متعلق قانون سازی کے حصے میں سرحد کو ہمیشہ کے لیے محفوظ بنانے کے ضمن میں اصلاحات کا سب سے مشکل سیٹ بھی شامل ہے۔‘

ضروری وسائل

اسرائیل سے متعلق بل کے حامیوں نے اصرار کیا کہ یہ کوئی سیاسی شعبدہ بازی نہیں ہے، بلکہ اس ملک کی حمایت کے لیے تیزی سے آگے بڑھنا ضروری ہے، جس نے 7 اکتوبر کو حماس کے مسلح گروپ کے ارکان کے اسرائیل پر غیر معمولی حملے کے بعد غزہ پر حملہ شروع کیا، حماس کے حملے میں 1200 افراد ہلاک ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنالیا گیا تھا۔

صرف اسرائیل کے بل پر غزہ کے لوگوں کو انسانی امداد فراہم نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ (فائل فوٹو)

اسرائیلی حملوں میں کم از کم 27,585 فلسطینی جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں، ری پبلکن کین کیلورٹ کا کہنا تھا کہ یہ بل خطے میں ہمارے قریبی اتحادی اور ہماری اپنی فوج کو صرف ضروری وسائل فراہم کرتا ہے، کچھ ڈیموکریٹس نے بھی فلسطینی شہریوں کے لیے انسانی امداد فراہم کرنے میں ناکامی پر ایوان کے بل کی مذمت کی۔

کانگریس کے اراکین کئی مہینوں سے بیرون ملک، خاص طور پر یوکرین کو سیکیورٹی امداد بھیجنے کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، صدر جو بائیڈن نے کانگریس کو ہنگامی اخراجات کے بلوں کے لیے 2 مرتبہ درخواستیں بھیجی ہیں، جن میں ایک اکتوبر میں بھیجی گئی تھی۔

ری پبلکن اکثریتی ایوان نے نومبر میں صرف اسرائیل کے لیے ایک بل منظور کیا تھا لیکن اسے ڈیموکریٹس کی زیرقیادت سینیٹ میں کبھی نہیں اٹھایا گیا، مذاکرات کاروں نے بائیڈن کی وسیع تر ہنگامی سیکیورٹی پیکج کی درخواست پر کام کیا تھا اور ری پبلکن نے کسی بھی سیکیورٹی امداد کو امیگریشن پالیسی اور میکسیکو کی سرحد پر سیکیورٹی میں تبدیلیوں کے ساتھ نتھی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

گزشتہ روزاسپیکر مائیک جانسن کی ری پبلکن اکثریت کے لیے لگاتار دوسرا ناکام اسرائیل ہاؤس ووٹ تھا، اس سے قبل چیمبر نے صدر بائیڈن کے اعلیٰ سرحدی اہلکار ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکرہٹری الیہاندرو میئرکاس کے مواخذے کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp