پنجاب کے علاقے جڑانوالہ میں مسیحی برادری کی املاک کو جلانے کا کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ جڑانوالہ میں مسیحی برادری کی املاک کو نذر آتش کرنے کا کیس 19 فروری کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
مزید پڑھیں
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جڑانوالہ واقعہ میں ملوث 283 افراد کی گرفتاری تفتیشی عمل کو مشکوک بنا رہی ہے، نذرِ آتش کیے گئے چرچوں اور گھروں کی تعمیر یا تو روک دی گئی ہے یا سست روی کا شکار ہے۔
درخواست کے مطابق متعدد کوششوں کے باوجود حکومت واقعہ کے تمام متاثرین کی مالی مدد نہیں کر رہی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نگراں وزیراعظم اور نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب نے جڑانوالہ دورے کے موقع پر متاثرہ خاندانوں کو ایک ماہ میں 20 لاکھ امداد کا وعدہ کیا تھا۔
درخواست کے مطابق 8 ستمبر کو عدالت نے کیس 2 ہفتوں بعد سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا لیکن تاحال مقرر نہیں ہو سکا۔
واضح رہے کہ 16 اگست 2023 کو پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں مبینہ طور پر توہین مذہب کا ایک واقعہ پیش آیا تھا۔ جس کی ایف آئی آر میں ایک مسیحی شخص پر جڑانوالہ کے سینما چوک میں توہین آمیز کلمات کہنے اور قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کا الزام عائد گیا تھا۔
اس واقعے کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں مشتعل افراد سڑکوں پر نکل آئے تھے جنہوں نے 4 گرجا گھروں، مسیحی شہریوں کے گھروں کے علاوہ متعدد نجی اور سرکاری املاک کو نذر آتش کر دیا تھا۔