سابق وزیراعظم و صدر پاکستان مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کو سادہ اکثریت ملی تو وزیراعظم نواز شریف ہوں گے، اگر ہم سادہ اکثریت حاصل نہ کرسکے اور اتحادی حکومت بنی تو فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا۔
نجی ٹی وی کی خصوصی الیکشن ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہاکہ نئی حکومت بننے کے بعد بند اور نقصان میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کرنا ہوگی جبکہ ایک اور آئی ایم ایف پروگرام میں بھی جانا ہوگا۔
مزید پڑھیں
صدر پاکستان مسلم لیگ ن نے کہاکہ دہشتگردوں کی جانب سے حالیہ کارروائیوں کی وجہ ووٹرز کو ڈرانا دھمکانا ہے تاکہ وہ ووٹ ڈالنے کے لیے باہر نہ نکلیں۔
انہوں نے عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ 3 سال پہلے اُس وقت کی حکومت نے کچھ ایسے فیصلے کیے جس کے باعث دہشتگردوں کو دوبارہ پنپنے کا موقع ملا۔
ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہاکہ عام انتخابات کے لیے بنائے گئے پارلیمانی بورڈ میں خواتین کی نمائندگی موجود تھی۔
نوازشریف جب ملک سے باہر گئے تو بیماری سنگین تھی
انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف جب ملک سے باہر گئے تو ان کی بیماری سنگین تھے اور یہ اُس وقت کی حکومت کی جانب سے بنائے گئے میڈیکل بورڈ نے بھی کلیئر کیا تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ ہم ملک کو آگے لے جانے کے لیے پُرعزم ہیں، موقع ملا تو دانش اسکولز کا نیٹ ورک پورے ملک میں پھیلایا جائے گا۔