صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اگر تحریک انصاف کے دور میں کیے گئے فیصلے کے مطابق عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہوتی تو آج پاکستان اس بحران سے بچ جاتا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک بیان جاری کیا ہے۔
مزید پڑھیں
عارف علوی نے کہاکہ پی ٹی آئی دور میں کی گئی الیکٹورل ریفارمز کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں کاغذی بیلٹ بھی تھے جنہیں گنا جا سکتا تھا۔
انہوں نے کہاکہ اگر عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں دستیاب ہوتیں تو جب کوئی بھی ووٹر اپنا ووٹ کاسٹ کرتا تو ووٹ ڈالنے کے لیے دبائے جانے والے بٹن کو بھی گنا جا سکتا تھا۔
صدرمملکت عارف علوی کے مطابق الیکٹرانک ووٹنگ کی صورت میں ہر امیدوار کا نتیجہ پول ختم ہونے کے 5 منٹ کے اندر دستیاب ہوتا اور پرنٹ بھی ہو جاتا۔
انہوں نے کہاکہ اگر الیکٹرانک ووٹنگ کے لیے ہماری تمام جدوجہد جس کے لیے ایوان صدر میں 50 سے زیادہ میٹنگز ہوئی تھیں ناکام ہوگئی۔
واضح رہے کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج آرہے ہیں، الیکشن نتائج کے مطابق کوئی بھی جماعت سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔
پاکستان مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی میں اکثریت حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے مخالف سیاسی جماعتوں کو مل کر حکومت بنانے کی دعوت دی ہے۔
دوسری جانب مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور مختلف مقامات پر اس کے خلاف احتجاج بھی کیا جا رہا ہے۔