8 فروری کو ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی چند ہی نشستوں کے نتائج آنے باقی ہیں، ایسے میں ملک بھر میں سیاسی جماعتوں اور امیدواران کی پوزیشن واضح ہوتی جا رہی ہے۔
بات ہو اگر رقبے کے اعتبار سے ملک کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان کی تو بلوچستان میں قومی اسمبلی کی 16 جنرل نشستوں میں سے 7 کے مکمل نتائج سامنے آچکے ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کی 51 جنرل نشستوں میں سے 49 کے مکمل نتیجے موصول ہوئے ہیں۔ پی بی 12 اور پی بی 31 پر نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔
مزید پڑھیں
قومی اسمبلی کے اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق این 255 اور این اے 257 پر مسلم لیگ ن، این اے 259 اور این اے 264 پر پاکستان پیپلزپارٹی نے کامیابی حاصل کی ہے۔
این اے 265 پر جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، این اے 256 پر بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کامیاب قرار پائے جبکہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 262 کوئٹہ ون پر پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار عادل خان بازئی نے میدان مار لیا ہے۔
دوسری جانب صوبائی اسمبلی کی 51 جنرل نشستوں میں سے 49 کے نتائج بھی سامنے آچکے ہیں۔
پیپلزپارٹی صوبے کی بڑی جماعت بن کر سامنے آگئی
غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی 11 نشستیں حاصل کر کے صوبے کی سب سے بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے۔ پیپلز پارٹی نے صوبے کے زیادہ تر نشستیں بلوچ آبادی والے علاقوں سے حاصل کیں جبکہ کوئٹہ کے 3 حلقے بھی پیپلز پارٹی کے نام رہے۔
ان حلقوں میں پی بی 8 سبی، پی بی 9 کوہلو، پی بی 10 ڈیرہ بگٹی، پی بی 13 نصیر آباد ون، پی بی 17 اوستہ محمد، پی بی 18 خضدار ون، پی بی 25 کیچ ون، پی بی 28 کیچ فور، پی بی 40 کوئٹہ تھری، پی بی 44 کوئٹہ سیون اور پی بی 45 کوئٹہ 8 پر پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا۔
صوبائی اسمبلی کے 10 حلقوں پر جمعیت علما اسلام ف نے اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑھے۔ خلاف توقع اس بار جمعیت علما اسلام ف بلوچ آبادی والے علاقوں سے بھی بڑے پیمانے پر نشستیں نکالنے میں کامیاب رہی ہے۔
جے یو آئی ف نے پی بی 1، پی بی 2، پی بی 7، پی بی19، پی بی 34، پی بی 35، پہ بی36، پی بی 37، پی بی 48، پی بی 49 پر کامیابی حاصل کی ہے۔
مسلم لیگ ن بھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب
نشستیں حاصل کرنے کی دوڑ میں مسلم لیگ نواز بھی بلوچستان میں کسی سے پیچھے نہیں۔ صوبے کے پشتون اور بلوچ آبادی کے علاقوں سے مسلم لیگ نواز کے مجموعی طور پر 9 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ ان امیدواروں نے حلقہ پی بی 4، پی بی 5، پی بی 6، پی بی 14، پی بی 15، پی بی 22، پی بی 27، پی بی 33 اور پی بی 42 سے اپنی سیٹیں جیت لی ہیں۔
صوبے میں چوتھے نمبر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ آزاد امیدوار پی بی 3، پی بی 39، پی بی 41، پی بی 43، پی بی 47 اور پی بی 51 سے اپنی اپنی نشستیں جیت گئے۔ آزاد امیدواروں کی اکثریت کوئٹہ سے کامیاب ہوئی۔
ماضی کی حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی اس بار صوبے میں صرف 4 نشستیں ہی حاصل کر سکی جبکہ قوم پرست سیاسی جماعتوں میں نیشنل پارٹی 3 سیٹوں پر کامیاب ہوئی۔ اس کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی 2 جبکہ حق دو تحریک، جماعت اسلامی اور بی این پی عوامی صرف ایک ایک نشست نکالنے میں کامیاب رہی۔