لیگی سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ انتخابات صاف شفاف نہیں ہوئے تو خیبرپختونخوا میں ایک جماعت کو اکثریت کیسے حاصل ہوگئی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر قانون نے تحریک انصاف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں اپنے من پسند فیصلے چاہییں تو پھر الیکشن کمیشن اور عدالتوں کو بند کردیا جائے۔
مزید پڑھیں
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق اور خرم دستگیر کبھی الیکشن نہیں ہارے اگر ایسا ہوا ہے تو وہ عدالت سے رجوع کررہے ہیں، مرکز میں اس وقت کے نتائج قوم کے سامنے ہے اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر ریاست کو بچائیں گے۔
’عام آدمی کے زخموں پر مرہم رکھیں گے نوازشریف کے وژن کے مطابق سیاسی جماعتوں سے رابطے ہیں مشاورت کے بعد مرکز کا فیصلہ کیاجائے گا۔‘
اعظم نذیر تارڑ کے مطابق کسی سنگل پارٹی کے پاس حکومت بنانے کا مینڈیٹ نہیں، شراکتی حکومت آئے گی تو ہم چاہتے ہیں مضبوط اتحاد بنے۔ ’سب اکائیوں کو ساتھ مل کر خوشحالی کا سفر کریں، پنجاب میں وزارت اعلیٰ کااعلان ن لیگ کرے گی۔‘
اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے وفد نے خیر سگالی کا دورہ کیا ہے، باقی گفتگو ایک دو روز بعد ہوگی، وفاق میں زمینی حقائق کی بنیاد پر حکومت قائم ہوگی۔ ’اگر اشتراک یا مخلوط حکومت بنانے سے مرکز مضبوط ہوتا ہے تو صوبائی جماعتیں بھی حکومت میں شامل ہوتی ہیں۔‘
لیگی سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیاست میں کوئی منفی نہیں ہوتا لیکن جو سیاسی جماعتیں انتہا پسند، متشدد یا جھوٹ پر مبنی سیاست نہیں کرتیں ان سے مثبت بات ہی ہوتی ہے۔