انتخابی شکست : جہانگیرترین کے بعد سراج الحق بھی پارٹی سربراہی سے مستعفی

پیر 12 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے انتخابات میں جماعت کی ناکامی کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ قبل ازیں استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ

جہانگیر خان ترین نے پارٹی کی چیئرمین شپ اور سیاست سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس ‘ پر جاری ایک پوسٹ میں جہانگیر خان ترین نے کہا کہ’ میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اس انتخابات میں میری حمایت کی ، میں اپنے مخالفین کو بھی کامیابی پر مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے لکھا کہ میں پاکستان کے عوام کی خواہشات کا بے حد احترام کرتا ہوں۔ لہٰذا میں نے چیئرمین استحکام پارٹی پاکستان (آئی پی پی) کی چیئرمین شپ کے عہدے سے استعفیٰ دینے اور سیاست سے مکمل طور پر کنارہ کشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ’ میں آئی پی پی کے تمام ممبران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ اللہ کے فضل و کرم سے میں ذاتی حیثیت میں اپنی صلاحی کےمطابق اپنے ملک کی خدمت کرتا رہوں گا۔ امید ہے کہ اگلے چند سالوں میں پاکستان بہترین ترقی کرے گا۔

ترجمان جماعت اسلامی

دریں اثنا جماعت اسلامی پاکستان کے ترجمان قیصر شریف نے اپنے بیان میں سراج الحق کے استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نے اپنے استعفیٰ میں لکھا ہے کہ ‘میں بھر پور کوشش اور محنت کے باوجود الیکشن میں جماعت اسلامی کو مطلوبہ کامیابی نہیں دلا سکا اور کارکنان نے بے انتہا محنت کی ہے جو اللہ تعالیٰ و قبول فرمائے‘۔

قیصر شریف کے مطابق استعفیٰ میں یہ بھی لکھا گیا کہ سراج الحق اس ناکامی کو قبول کرتے ہوئے جماعت کی امارت سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔

جماعت اسلامی کے نئے امیر کا انتخاب 31 مارچ کو ہوگا

ترجمان نے کہا اس صورتحال کے پیش نظر سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے شوریٰ کا ہنگامی اجلاس 17 فروری کو طلب کر لیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ جماعت اسلامی کے نئے امیر کا انتخاب 31 مارچ کو کرنے کا فیصلہ  کیاگیا۔ نئے امیر کے سراج الحق ، لیاقت بلوچ اور حافظ نعیم الرحمن کے نام پیش کیے گئے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کے دستور کے مطابق پارٹی سربراہ کا انتخاب ہر 5 سال بعد ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp