کن قومی حلقوں کے نتائج چیلنج ہوئے، کامیاب کون ہوا تھا؟

پیر 12 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک بھر میں عام انتخابات کا انعقاد تو ہو چکا اور اس کے نتائج بھی آ گئے تاہم ہر بار کی طرح اس مرتبہ بھی انتخابی نتائج پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ ایک طرف کامیاب ہونے والے امیدوار جشن منا رہے ہیں تو دوسری جانب ہارنے والے امیدوار نتائج کو چیلنج کر رہے ہیں اور الیکشن کمیشن سے جیتنے والے امیدواروں کا نوٹیفکیشن روکنے کی استدعا کر رہے ہیں۔ یوں اب تک قومی اسمبلی کے 13 حلقوں کے نتائج کو چیلنج کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن میں ہارنے والے امیدواروں کی درخواستوں پر سماعت کے لیے  بینچ تشکیل دے دیے ہیں جبکہ متعلقہ حلقوں کے ریٹرننگ افسران کو 15 فروری کو ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا ہے، 13 حلقوں میں کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست دینے والے امیدواروں نے الیکشن کمیشن میں اپنے اپنے حلقوں کے فارم 45 بھی جمع کرا دیے ہیں۔

امیدواروں کی جانب سے قومی اسمبلی کے جن 13 حلقوں کے نتائج کو چیلنج کیا گیا ہے ان میں سے 9 حلقوں میں مسلم لیگ نون کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں 2 حلقوں میں متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں، ایک حلقے میں پیپلز پارٹی کا امیدوار جبکہ ایک اور حلقے میں استحکام پاکستان پارٹی کا امیدوار کامیاب ہوا ہے، تاہم نتائج چیلنج کرنے والے تمام 13 امیدوار پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ہیں۔

این اے 52 گجر خان

الیکشن کمیشن میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 52 گجرخان کے نتائج کو چیلنج کیا گیا ہے اس حلقے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف ایک لاکھ 12 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے ان کے مخالف امیدوار پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ راجہ طارق بھٹی نے 91 ہزار ووٹ حاصل کیے تھے اس طرح 21 ہزار کی لیڈ سے راجہ پرویز اشرف کامیاب ہوئے تھے تاہم اس نتیجے کو راجہ طارق بھٹی نے چیلنج کیا ہوا ہے۔

این اے 53 راولپنڈی

راولپنڈی کے حلقہ این اے 53 سے مسلم لیگ نون کے امیدوار انجینیئر قمر الاسلام 72 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اور ان کے مخالف امیدوار پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اجمل راجہ 58 ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، اس نتیجے کو بھی الیکشن کمیشن نے چیلنج کر رکھا ہے۔

این اے 56 راولپنڈی

راولپنڈی کے حلقہ این اے 56 ہے مسلم لیگ نون کے امیدوار حنیف عباسی 96 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اور ان کے مخالف امیدوار شہریار ریاض نے 82 ہزار ووٹ حاصل کیے حنیف عباسی کی کامیابی کو بھی الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا گیا ہے۔

این اے 57 راولپنڈی

راولپنڈی کے ایک اور حلقے این اے 57 سے مسلم لیگ نون کے ہی امیدوار بیرسٹر دانیال چوہدری 83 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، اس حلقے سے پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار سیمابیہ طاہر ستی 56 ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہیں، بیرسٹر دانیال چوہدری 25 ہزار کی لیڈ سے کامیاب ہوئے تاہم سیمابیہ طاہر نے اس کامیابی کو بھی چیلنج کر رکھا ہے۔

این اے 60 جہلم

جہلم کے حلقے این اے 60 سے مسلم لیگ نون کے امیدوار بلال اظہر کیانی 99 ہزار 948 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اس حلقے سیب پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ ازاد امیدوار حسن عدیل نے 90 ہزار ووٹ حاصل کیے حسن عدیل نے اس کامیابی کو بھی چیلنج کر رکھا ہے۔

این اے 69 منڈی بہاالدین

قومی اسمبلی کے حلقہ ایم اے 69 منڈی بہاالدین سے مسلمین نون کے امیدوار ناصر اقبال بوسال ایک لاکھ 13 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اس حلقے میں پی ٹی ائی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار کوثر پروین نے ایک لاکھ 8 ہزار سے ووٹ حاصل کیے کوثر تنوین نے اس حلقے کے نتائج کو بھی چیلنج کر رکھا ہے۔

این اے 71 سیالکوٹ

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 71 سیالکوٹ سے مسلم لیگ نون کے سینیئر رہنما خواجہ اصف اور پی ٹی ائی رہنما عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کے درمیان سخت مقابلہ تھا۔ نتائج کے مطابق خواجہ اصف ایک لاکھ 18 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے جبکہ ریحانہ ڈار میں ایک لاکھ کے قریب ووٹ حاصل کیے، اس حلقے سے خواجہ اصف 18 ہزار کی لیڈز سے کامیاب ہوئے تاہم ریحانہ ڈار نے الیکشن کمیشن میں فارم 45 جمع کرائے اور اس حلقے کے نتائج کو چیلنج کر دیا کہ فارم 45 کے مطابق ان کی ہیٹ 40 ہزار ہے اور وہ جیت چکی ہیں۔

این اے 87 خوشاب

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 87 خوشاب سے مسلم لیگ نون کے امیدوار محمد شاکر عوان ایک لاکھ 17 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ ان کے مخالف پی ٹی ائی کے حمایت یافتہ ازاد امیدوار عمر اسلم خان ایک لاکھ ا ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پہ رہے عمر اسلم خان نے بھی اس حلقے کے نتائج کو چیلنج کیا ہوا ہے۔

این اے 117 لاہور

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 117 لاہور سے استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان 91 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے کم اس حلقے سے پی ٹی ائی کے حمایت یافتہ ازاد امیدوار علی اعجاز نے 80 ہزار کے قریب ووٹ حاصل کیے علی جہاز نے اس حلقے کے نتائج کو چیلنج کر رکھا ہے۔

این اے 119 لاہور

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 لاہور سے مسلم لیگ نون کی چیف آرگنائزر مریم نواز 83 ہزار 800 ووٹ لے کر کامیاب ہوئی ان کے مقابلے میں پی ٹی ائی کی حمایت یافتہ ازاد امیدوار شہزاد فاروق نے 68 ہزار ووٹ حاصل کیے، مریم نواز اس حلقے سے 15 ہزار کی سے کامیاب ہوئی تاہم شہزاد فاروق نے اس حلقے کے نتیجے کو بھی چیلنج کر رکھا ہے۔

این اے 127 لاہور

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 127 لاہور سے مسلم لیگ نون کے رہنما عطا اللہ تارڑ 98 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اس حلقے میں عطا تارڑ اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا مقابلہ تھا اس حلقے نتائج کے مطابق پی ٹی ائی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ظہیر عباس کھوکھر نے اس حلقے سے 82 ہزار ووٹ حاصل کیے۔ ظہیر عباس کھوکھر نے اس حلقے کے نتائج کو چیلنج کیا ہوا ہے۔

این اے 244 کراچی

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 244 کراچی سے ایم کی ایم کے رہنما فاروق ستار 20 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے اس حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ازاد امیدوار آفتاب جہانگیر نے 14 ہزار ووٹ حاصل کیے تھے اس حلقے کے نتائج کو آفتاب جہانگیر نے چیلنج کیا ہے۔

این اے 247 کراچی

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 247 ملیر کراچی سے متحدہ قومی موومنٹ کے خواجہ اظہار الحسن 65 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ اس حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ازاد امیدوار سید عباس حسنین شاہ نے 52 ہزار ووٹ حاصل کیے۔ سید عباس حسنین شاہ کی جانب سے ان نتائج کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp