ایک فرانسیسی شخص کے گینز ورلڈ ریکارڈ کا خواب بالاخر اس وقت پورا ہوگیا جب ادارے نے اپنے فیصلے کو تبدیل کرتے ہوئے ماچس کی تیلیوں کی مدد سے بنائے گئے ان کے مجسمے کو دنیا کا سب سے اونچا مجسمہ قرار دے دیا۔
رچرڈ پلاؤڈ نے 706,900 ماچس کی اسٹکس سے ایفل ٹاور کا 23.6 فٹ کا ماڈل بنانے میں 8 سال گزارے لیکن ریکارڈ کیپنگ کرنے والی گنیز بک انتظامیہ نے ابتدائی طور پر انہیں عالمی ریکارڈ سے نااہل قرار دیا گیا تھا جس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ انہوں نے ماچس کی وہ تیلیاں استعمال کی تھی جو تجارتی طور پر دستیاب نہیں تھیں۔
مزید پڑھیں
پلاؤڈ نے مجسمہ کی شروعات اسٹور سے خریدی گئی ماجس کی تیلیوں سے کی تھی لیکن بعد میں انہوں نے ایک کمپنی کے ساتھ معاہدہ کرکے 33 پاؤنڈ بغیر مسالے والی تیلیاں خریدیں۔
گنیز ورلڈ ریکارڈز کے حکام نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کریں گے اور سینٹرل ریکارڈ سروسز کے ڈائریکٹر مارک میک کینلے نے کہا ہے کہ پلاؤڈ کو اب یہ اعزاز دیا گیا ہے۔
میک کینلے نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے قوانین کی اصلاح کی ہے جن کے تحت ماڈل بنانے والے کی منشا کے مطابق ماچس کی تیلیوں کو کاٹ کر مجمسے کی شکل دینا جائز قرار پاتا ہے۔