پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی نے الیکشن 2024 کو بدترین انتخابات قرار دے دیا

منگل 13 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشتونخواہ نیشنل عوامی پارٹی (پی کے نیپ) نے الیکشن 2024 کو بدترین انتخابات قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں پری اور پوسٹ پول دونوں ہی اقسام کی دھاندلیاں کی گئیں۔

چیئرمین پی کے نیپ خوشحال کاکڑ نے کوئٹہ میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فوجی آمروں کے دور میں بھی اتنے بد ترین انتخابات منعقد نہیں ہوئے جتنے کہ اس مرتبہ دیکھنے میں آئے۔

خوشحال کاکڑ نے حلقہ بندیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ جو حلقہ بندیاں کی گئیں وہ سنہ 2018 میں چیلنج ہوئی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کے ووٹ ایک حلقے سے دوسرے میں منتقل کردیے گئے تھے۔

خوشحال کاکڑ نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے خلاف ہم الیکشن کمیشن اور عدالت گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے نصر اللہ زیرے جو دھمکی دی تھی کہ آپ کو انتخابات نہیں جیتنے دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جانبدار پولنگ عملہ تعینات کیا گیا اور این اے 251 میں 36 گھنٹے تک نتائج روکے گئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر قلعہ سیف اللہ نے پریذائیڈنگ آفیسرز کے ساتھ مل کر نئے فارم 45 بنائے اور نتائج جمع کرتے وقت ہمارے نمائندوں کو اجازات نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ 631 پوسٹل بیلٹ پیپرز مخالف امیدواروں کے پتے پربھیجے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی طرزِ آمریت متعارف کروائی گئی ہے اور اگر ہم صاف اور شفاف انتخابات کی بات کریں تو ہمیں غدار کہا جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

1971 کی پاک بھارت جنگ: بہاریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم تاریخ کا سیاہ باب

آزادی رائے کو بھونکنے دو

بنگلہ دیش کا کولمبو سیکیورٹی کانکلیو میں علاقائی سلامتی کے عزم کا اعادہ

فلپائن میں سابق میئر ’ایلس گو‘ کو انسانی اسمگلنگ پر عمرقید

آج ورلڈ ہیلو ڈے، لوگ یہ دن کیوں منانا شروع ہوگئے؟

ویڈیو

شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

راولپنڈی میں گرین انیشی ایٹیو کے تحت الیکٹرو بس سروس کا باضابطہ آغاز

پختون قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مستقبل کو کتنا خطرہ ہے؟

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟