کیا تحریک انصاف مخصوص نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکے گی؟

بدھ 14 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف نے خواتین اور مخصوص نشستیں حاصل کرنے کے لیے جماعت اسلامی اور مجلس وحدت المسلمین میں شمولیت اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کے آزاد امیدوار جماعت اسلامی جبکہ پنجاب اور قومی اسمبلی کے نو منتخب آزاد امیدوار ایم ڈبلیو ایم میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے منگل کو اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی آئی خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں حاصل کرنے کے لیے ان جماعتوں سے اتحاد کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں

دوسری جانب یہ بھی سوال اٹھائے جارہے ہیں کہ مخصوص نشستوں کی فہرست جمع نہ کروانے کی وجہ سے تحریک انصاف مخصوص نشستیں حاصل نہیں کرسکے گی، اس معاملے کو سمجھنے کے لیے وی نیوز نے چند ماہرین سے بات کی ہے۔

’مخصوص نشستیں دینا الیکشن کمیشن کی صوابدید، معاملہ سپریم کورٹ بھی جاسکتا ہے‘

سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشار نے اس حوالے سے بتایا کہ اس معاملے پر قانونی سقم موجود ہے اور اس سقم کی وجہ سے معاملہ الیکشن کمیشن کی صوابدید یا پھر سپریم کورٹ بھی جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا الیکشن ایکٹ کا سیکشن 104 سب سیکشن 4 کا سہارا لے کر تحریک انصاف فہرست جمع کرواسکتی ہے تاہم یہ صوابدید الیکشن کمیشن کی ہوگی کہ وہ پی ٹی آئی کی فہرست کو منظور یا مسترد کردے۔
انہوں نے کہا کہ ’میری ذاتی رائے ہے کہ پی ٹی آئی اسی قانونی نقطے کو لے کر سپریم کورٹ جاسکتی ہے اور وہاں سے ان کو مخصوص نشستیں حاصل کرنے میں کامیابی ہو۔‘

مخصوص نشستوں کے حوالے سے قانون کیا کہتا ہے؟

الیکشن ایکٹ 2017 کا سیکشن 104 مخصوص نشستوں سے متعلق ہے، جس کا سیکشن ون واضح ہے کہ مخصوص نشستوں کے لیے سیاسی جماعتوں کو دیے گئے وقت کے اندر الیکشن کمیشن میں جمع کروائیں اور اس فہرست میں کوئی تبدیلی، اضافے یا نام کا اخراج نہیں کیا جاسکے گا۔ تاہم الیکشن ایکٹ کے سیکشن 104 سب سیکشن 04 کہتا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے جمع کرائی گئی فہرست ختم ہوجائے ایسی صورت میں سیاسی جماعت خالی رہ جانے والی نشست کو پر کرنے کے لیے نام دے سکتی ہے، اس صورت میں سیکشن 1،2، اور 3 جس حد تک ممکن ہے لاگو ہوگا۔

تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی الیکشن ایکٹ کے اسی سیکشن کے ساتھ پر امید ہے کہ انہیں مخصوص نشستیں مل جائیں گی۔ دوسری جانب پتن کے سربراہ سرور باری کہتے ہیں کہ قانون میں واضح ہے کہ سیاسی جماعت کو مخصوص نشستوں کے لیے طے کردہ مدت کے اندر فہرست جمع کروانا ہوگی اور اس میں اضافہ یا ترمیم نہیں ہوسکتی البتہ آزاد امیدوار بڑی تعداد میں اگر منتخب ہوجائیں اور وہ الگ گروپ تشکیل دے دیں تو کیا ان کو مخصوص نشستوں سے محروم رکھا جائے گا؟ اس حوالے سے قانون میں سقم موجود ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp