اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے رفح پر ممکنہ اسرائیلی حملوں پر امریکی وارننگ کے رد عمل میں کہا ہے کہ اسرائیل کسی بھی ’ڈکٹیشن‘ کو مسترد کرتا یے۔
اسرائیلی وزیراعظم کا یہ بیان امریکی صدر جو بائیڈن سے 40 منٹ تک جاری رہنے والی ٹیلیفونک گفتگو کے بعد سامنے آیا ہے۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطینی ریاست کو یکطرفہ طور پر تسلیم کیے جانے کی مخالفت جاری رکھے گا کیونکہ اگر ایسا ہوا تو یہ ’دہشت گردی کا بہت بڑا انعام‘ ہوگا۔
مزید پڑھیں
گزشتہ روز امریکا کے صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو پھر سے خبردار کیا تھا کہ وہ رفح میں پناہ لینے والے 10 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کی حفاظت کو یقینی بنائے اور قابل اعتماد منصوبے کے بغیر رفح پر حملے سے گریز کرے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق، صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ٹیلیفون پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا تھا رفح میں شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے قابل عمل منصوبے کے بغیر فوجی آپریشن نہیں کرنا چاہیے۔
بائیڈن کی جانب سے نیتن یاہو کو ایک ہفتے سے بھی کم عرصہ میں کی گئی یہ دوسری کال تھی جس میں انہوں نے اسرائیل کو رفح میں فوجی آپریشن سے باز رہنے کا مشورہ دیا۔
خان یونس میں ناصر اسپتال پر اسرائیلی حملے
غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے خان یونس میں ناصر میڈیکل کمپلیکس کی انتظامیہ کے 95 ارکان، ان کے 11 اہل خانہ، 191 مریضوں اور 165 دیگر افراد کو حراست میں لینے کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجےمیں ناصر اسپتال میں موجود ہزاروں افراد شدید سردی میں بنیادی انسانی ضروریات، پانی خوراک ، ادویات سے محروم ہیں جب کہ شیرخوار بچوں کے لیے دودھ دستیاب نہیں ہے۔
القدرہ نے ایک پریس بیان میں مزید کہا کہ ناصر میڈیکل کمپلیکس میں طبی صلاحیتوں کی کمی اور اگلے 24 گھنٹوں میں ایندھن ختم ہونے کے خدشے کے باعث تشویشناک صورتحال درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال کئی مریضوں اور بچوں کی زندگیوں کو براہ راست خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی قابض فوج نے خان یونس میں ناصر میڈیکل کمپلیکس پر دھاوا بول دیا تھا اور اسپتال کی جنوبی دیوار کو گرانے کے بعد اسے فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا تھا۔ قابض فوج نے ایمبولینس ہیڈ کوارٹر اور بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا اور کمپلیکس کے اندر موجود اجتماعی قبروں کو بلڈوز کر دیا۔
گزشتہ برس 7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر قابض اسرائیلی فوج کی مسلسل جارحیت کی وجہ سے 28 ہزار 663 فلسطینی شہید اور 68 ہزار 395 زخمی ہوچکے ہیں جبکہ غزہ کی پٹی کی آبادی کا 85 فیصد (تقریباً 19 لاکھ افراد) بے گھر ہوچکے ہیں۔