گزشتہ رات پی ٹی آئی کے وفد نے اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ دونوں جماعتیں متفق ہیں کہ الیکشن صاف، شفاف اور غیر جانبدارنہ نہیں تھے لہٰذا دونوں جماعتیں حالیہ عام انتخابات کو مسترد کرتی ہیں۔
جے یو آئی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ انتخابات کے شفاف نہ ہونے پر تو اتفاق ہے لیکن اس حوالے سے آگے کیسے بڑھنا ہے اس کا فیصلہ بعد میں ہو گا۔ وفد میں شامل پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہم وزیر اعظم کے لیے مولانا سے مدد مانگنے آئے ہیں۔
ماضی میں پی ٹی آئی ورکرز اور حامی مولانا فضل الرحمٰن کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں دوسری جانب مولانا کا بھی بانی پی ٹی آئی کے لیے موقف انتہائی سخت رہا ہے، مولانا عمران خان کو یہودی ایجنٹ کہتے تو بانی پی ٹی آئی جلسے جلوسوں میں مولانا کو ڈیزل، ڈیزل کہہ کر پکارتے لیکن حالیہ منظر نامے میں جبکہ بانی پی ٹی آئی نے اپی پارٹی کو مولانا سے مذاکرات کرنے کا ٹاسک دیا ہے تو اس عمل پر سوشل میڈیا صارفین کے درمیان ایک دلچسپ بحث کا آغاز ہو چکا ہے۔
مولانا سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی وفد میں پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے ایک نجی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ ہم نے مولانا کی طرف سے زبردست گاجر کا حلوہ کھایا۔ بہت خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی۔ میں نے انہیں کبھی ’ڈیزل‘ کہہ کر مخاطب نہیں کیا اور ایسی باتیں کرنی بھی نہیں چاہیے‘۔
ہم نے مولانا کی طرف سے ذبردست گاجر کا حلوہ کھایا۔
بہت خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئ۔
میں نے انہیں کبھی “ڈیزل” کہہ کر مخاطب نہیں کیا اور ایسی باتیں کرنی بھی نہیں چاہیے۔
بیرسٹر سیف
رہنما پی ٹی آئ#11thHour pic.twitter.com/qdI2gwGqwN— Waseem Badami (@WaseemBadami) February 15, 2024
اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے صحافی خرم انصاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’ گاجر کے حلوہ اور کھوئے والی برفی سے تحریک انصاف کے وفد کی تواضع، مولانا نے سالوں کی تلخی میں مٹھاس بھر دی، واہ کیا کہنے‘۔
گاجر کے حلوہ اور کھوئے والی برفی سے تحریک انصاف کے وفد کی تواضع، مولانا نے سالوں کی تلخی میں مٹھاس بھر دی، واہ کیا کہنے۔۔!!
— Khurram Iqbal (@khurram143) February 15, 2024
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’ پی ٹی آئی نے مولانا کی بہت تضحیک کی بہتان لگائے، گالیاں دیں آج پی ٹی آئی قیادت کو ان کے در دولت پہ حاضر ہونا ہی پڑا۔ ہر کہی بات منہ پر ہی آتی ہے، سو اسی قدر کہا جائے جتنا برداشت کر سکیں‘۔
جناب مولانا فضل الرحمٰن جید عالم دین اور رکھ رکھاؤ کے حامل بہادر دانشمند سیاسی راھنما ھیں
انکے موقف سے اختلاف کیا جا سکتا ھے احترام سے نہیںPTIنے انکی بہت تضحیک کی بہتان لگاۓ ،گالیاں دیں
آج PTI قیادت کو انکے در ِ دولت پہ حاضر ھونا ھی پڑا
ھر کہی بات منہ پر ھی آتی ھے۔۔
سو اسی…— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) February 15, 2024
ایک اور ایکس صارف پرویز سندھیلا نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’ مولانا فضل الرحمان سے ملنے پی ٹی آئی والے پہنچے ہیں کیا ان کا نام بگاڑنے پر اپنی لیڈر کی طرف سے معذرت کریں گے؟‘
جناب مولانا فضل الرحمٰن جید عالم دین اور رکھ رکھاؤ کے حامل بہادر دانشمند سیاسی راھنما ہیں
ان کے موقف سے اختلاف کیا جا سکتا ہے احترام سے نہیںPTIنے ان کی بہت تضحیک کی بہتان لگاۓ ،گالیاں دیں
آج PTI قیادت کو انکے در ِ دولت پہ حاضر ھونا ھی پڑا
ھر کہی بات منہ پر ھی آتی ھے۔۔
سو اسی…— Khawaja Saad Rafique (@KhSaad_Rafique) February 15, 2024
شمع جونیجو نے پی ٹی آئی کی ایک حامی خاتون کا کلپ شیئر کر دیا جس میں خاتون کہہ رہی ہے کہ ’ اگر ڈیزل ہمارا صدر بنے گا تو ہمیں شرم آئے گی‘۔
اب یہ ”مولانا آرہے ہیں“ گائیں گی 😂 pic.twitter.com/cfBIOMxFsN
— Shama Junejo (@ShamaJunejo) February 15, 2024
وقاص امجد نامی ایکس صارف نے اسد قیصر اور مولانا کی ملاقات کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ آگ ایسی لگائی کہ مزہ آگیا‘۔
اب یہ ”مولانا آرہے ہیں“ گائیں گی 😂 pic.twitter.com/cfBIOMxFsN
— Shama Junejo (@ShamaJunejo) February 15, 2024
صحافی سحرش قریشی نے اس ملاقات پر شاعرانہ تبصرہ کر دیا۔
اب یہ ”مولانا آرہے ہیں“ گائیں گی 😂 pic.twitter.com/cfBIOMxFsN
— Shama Junejo (@ShamaJunejo) February 15, 2024
پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ فلک جاوید خان نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’ آج سے فضل الرحمن کو ڈیزل کی بجائے مولانا لکھا اور پکارا جائے‘
اب یہ ”مولانا آرہے ہیں“ گائیں گی 😂 pic.twitter.com/cfBIOMxFsN
— Shama Junejo (@ShamaJunejo) February 15, 2024
راجہ کبیر نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’ تصویر کا دوسرا رُخ یہ ہے کہ عمران خان جس مولانا کو مولانا تسلیم نہیں کرتا تھا اپنی ہر تقریر میں ڈیزل ڈیزل کہتا تھا آج وہی عمران خان مولانا کے در پر سجدہ ریز ہو گیا ہے اور اس کی بنیادی وجہ صرف اور صرف جیل سے رہائی اور اقتدار تک رسائی ہے۔ پس ثابت ہوا کہ حصول اقتدار ہی اصل بیانیہ ہے‘۔
اب یہ ”مولانا آرہے ہیں“ گائیں گی 😂 pic.twitter.com/cfBIOMxFsN
— Shama Junejo (@ShamaJunejo) February 15, 2024
صحافی سرل المیڈا نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’ مولانا فضل الرحمٰن اچانک سے پی ٹی آئی کے لیے ہیرو بن گئے‘۔
Fazlu suddenly a PTI hero… 🤦♂️
— cyril almeida (@cyalm) February 15, 2024
شفاعت علی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’آج سے پی ٹی آئی ورکرز دل ہے مولانا کا ترانہ سنیں گے‘
PTI from tonight onwards pic.twitter.com/9v68ULldPC
— Shafaat Ali (@iamshafaatali) February 15, 2024