کراچی میں راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ مال آتشزدگی کیس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئےاپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ گرفتار ملزمان کو مقدمہ میں پھنسایا جارہا ہے جبکہ اصل ملزمان کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے مذکورہ کیس میں اپنے جاری کردہ تحریری حکم نامے میں کیس کے تفتیشی افسر شریف میو سے تفتیش واپس لینے کا بھی حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ شاپنگ مال آتشزدگی کیس کی تفتیش ایس ایس پی سطح کے افسر کو دی جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے کراچی بھر کے شاپنگ مالز کے معائنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں کراچی کے کئی شاپنگ مالز سمیت تجارتی عمارتوں میں حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث آتشزدگی کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ شاپنگ مال میں صبح 7 بجے آگ لگی تھی اگر شام کو لگتی تو زیادہ تباہی ہوتی، تمام شاپنگ مالز کی انسپیکشن حفاظتی انتظامات کا جائزہ لے کر سرٹفکیٹ جاری کیا جائے، اس سے قبل عدالت 7 ملزمان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ایک ایک لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے چکی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کی راشد منہاس روڈ پر واقع آر جے شاپنگ مال میں آتشزدگی کے واقعہ میں 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے، اس واقعہ پر پولیس کی مرتب کردہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق نقصان کی ذمہ داری بلڈنگ کے مالک، انتظامیہ اور اے اینڈ آئی فاؤنڈیشن پر عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی سفارش کی گئی تھی۔