پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما و سابق وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کا ملبہ جنرل باجوہ اور جنرل فیض پر ڈال کر اپنے ساتھ زیادتی کی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے کہنے پر لائی گئی تھی۔ تاہم بعد میں انہوں نے کہاکہ جنرل فیض کا نام غلطی سے ان کی زبان پر آ گیا، صرف جنرل باجوہ اس میں شامل تھے۔
مزید پڑھیں
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہم عمران خان کو تحریک کے ذریعے ہٹانا چاہتے تھے مگر باقی جماعتیں نہیں مانیں، اور پھر جنرل باجوہ نے ساری سیاسی جماعتوں کو بلا کر بتایا کہ کیسے کیسے کرنا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہاکہ مولانا کی جو باتیں کی وہ حقائق کے برعکس ہیں، اور ان کے منصب کو زیب نہیں دیتیں۔
انہوں نے کہاکہ شہباز شریف کے گھر ہونے والی میٹنگ میں مولانا فضل الرحمان نے دلائل دیے کہ عمران خان یہودیوں کا ایجنٹ ہے۔
فضل الرحمان نے کہا عمران خان ملک کو تباہ کر دے گا
انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان نے 13 جماعتوں کے قائدین کے سامنے آکر بتایا کہ آرمی چیف کا پیغام ہے آپ عدم اعتماد کی تحریک واپس لیں عمران خان الیکشن کا اعلان کرے گا۔ پھر انہوں نے دلائل دیے کہ ہم ایسا کیسے کر سکتے ہیں یہ ملک کو تباہ کر دے گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ جہاں جہاں سے تحریک انصاف جیتی وہاں الیکشن ٹھیک ہوا اور جہاں سے ان کو شکست ہوئی وہاں دھاندلی ہوئی، یہ کیا بات ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ اگر الیکشن ٹھیک نہیں ہوا تو پھر استعفے دے کر نئے الیکشن کا مطالبہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی سمیت دیگر سیاسی جماعتیں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ اسی تناظر میں پی ٹی آئی کی قیادت نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے بھی ملاقات کی ہے۔