پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، اس دوران کئی مقامات پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کا آمنا سامنا بھی ہوا ہے، لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما سلمان اکرام راجا کو حراست میں لیا تھا، تاہم بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا۔
شیر افضل مروت تحریک انصاف کی ریلی کی قیادت کر رہے ہیں۔۔!! pic.twitter.com/KNJT4zUE2D
— Khurram Iqbal (@khurram143) February 17, 2024
تحریک انصاف کے کارکنان ریلیوں کی صورت میں مختص کردہ جگہوں پر احتجاجی مظاہرے کے لیے پہنچ رہے ہیں، اسلام آباد میں شیر افضل مروت کی قیادت میں ریلی ایف 9 پارک کی طرف رواں دواں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کا احتجاج۔۔۔ ایف 9 پارک سے جانیئے تازہ ترین صورتحال @ZubairAlikhanUN @PTIofficial pic.twitter.com/0TXQEOiVoT
— WE News (@WENewsPk) February 17, 2024
ہم روز احتجاج کریں گے، سلمان اکرم راجا
لاہور میں پی ٹی آئی کی ریلی پر پولیس نے دھاوا بول دیا اور کارکنا کی پکڑ دھکڑ شروع کردی، اس دوران پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا سمیت 20 کارکنان کو بھی گرفتار کیا گیا تاہم بعد سلمان اکرم راجا کو بعدازاں رہا کردیا گیا۔
سلمان اکرم راجہ لاہور سے گرفتار، ہم حق کی آواز بلند کرتے رہیں گے، سلمان اکرم راجہ۔۔۔!!!pic.twitter.com/7mIuE4pNxx
— Mughees Ali (@mugheesali81) February 17, 2024
اس موقع پر سلمان اکرم راجا نے کہاکہ ہم روزانہ احتجاج کریں گے، اور عوام کا یہ سیلاب ہر روز بڑھتا جائے گا۔ لاہور میں کوئی دفعہ 144 کا نفاذ نہیں ہے، یہ لوگ ہمارا حق دبا رہے ہیں۔
یہ سیلاب ہے جو بڑھتا جائے گا اسے یہ روک نہیں سکیں گے، سلمان اکرم راجہ۔۔۔!!! pic.twitter.com/oePdRnsjWP
— Mughees Ali (@mugheesali81) February 17, 2024
پاکستان میں عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام آج ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔ جمعرات کو عمران خان سے ملاقات کے بعد تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا تھا کہ عمران خان نے انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاجی مہم چلانے کے لیے کہا ہے۔
مزید پڑھیں
گزشتہ ایک دو روز کے دوران رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی اور شیر افضل مروت نے احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سربراہ سکندر سلطان راجہ سے مستفعی ہونے کا مطالبہ کیا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے کارکنان کو اسلام آباد پریس کلب کے باہر احتجاج کی کال دی۔
اسلام آباد میں آج کا احتجاجی مقام، نیشنل پریس کلب کے سامنے خندقیں کھودی گئیں!!
بس یاد دلانا تھا، جو دوسروں کے لیے گڑھا کھودتا ہے وہ خود گڑھے میں گرتا ہے، عنقریب ہم تمام ظالموں، کٹھ پتلیوں کو اس گڑھے میں گرتے ہوئے دیکھیں گے۔ انشااللہ #ساڈا_حق_ایتھے_رکھ pic.twitter.com/9hp5lUkIlC
— PTI Islamabad (@PTIOfficialISB) February 17, 2024
تحریک انصاف کی طرف سے آج احتجاج کی کال دی گئی، تاہم انتظامیہ کی جانب سے نیشنل پریس کلب کے باہر جہاں تحریک انصاف نے احتجاج کرنا تھا، گرین بیلٹ پر کھدائی شروع کر دی گئی ہے۔ اس گراؤنڈ میں عام طور پر مظاہرین اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہیں اور دھرنے دیتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے اعلان کے بعد اسلام آباد پولیس نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بھی پی ٹی آئی کے احتجاج کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
اسلام آباد میں امن عامہ کے قیام اور دفعہ 144 کی عملداری یقینی بنانے اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے جوان اور افسران شہر بھر میں اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔
عوام الناس کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ کسی غیر قانونی عمل کا حصہ نہ بنیں۔#ICTP pic.twitter.com/dzMXcLUy5s— Islamabad Police (@ICT_Police) February 17, 2024
اسلام آباد پولیس کی جانب سے سوشل میڈیا پر سیکیورٹی صورتحال اور پولیس کے دستوں کی ڈیوٹی کرتے ہوئے ویڈیوز شیئر کی گئییں اور پیغام لکھا گیا کہ اسلام آباد میں امن عامہ کے قیام اور دفعہ 144 کی عملداری یقینی بنانے اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے جوان اور افسران شہر بھر میں اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔ عوام الناس کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ کسی غیر قانونی عمل کا حصہ نہ بنیں۔
اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ اور دفعہ 144نافذ العمل ہے۔
ضلع بھر میں گشت کو بڑھا دیا گیا ہے جبکہ ناکہ پوائنٹس پر چیکنگ سخت کردی گئی ہے۔
سی ٹی ڈی کے خصوصی دستے گشت پر تعینات کئے گئے جو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔
شہری دوران سفر ضروری شناختی… pic.twitter.com/AMtGZwRXze
— Islamabad Police (@ICT_Police) February 17, 2024
دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے بھی شہر بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے اور دفعہ 144 نافذ العمل ہے۔ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ناکوں پر تلاشی سخت کردی گئی ہے جبکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سی ٹی ڈی کے خصوصی دستے گشت پر تعینات ہیں۔
شہریوں کو دوران سفر ضروری شناختی دستاویزات ساتھ رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے پولیس نے دوران چیکنگ تعاون کی درخواست کی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس دوران ایف نائن پارک کے اطراف میں ٹریفک کا رش ہوسکتا ہے۔ آنھوں نے شہریوں سے اس طرف غیرضروری سفر سے اجتناب کرنے کی درخواست کی ہے۔
اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔
تمام جماعتوں کو عوامی معلوماتی پلیٹ فارمز سے دفعہ 144 کے نافذ العمل ہونے کی بابت آگاہ کیا جاچکا ہے۔
خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
خواتین اور 18 سال سے کم۔عمر بچے ایف نائن…
— Islamabad Police (@ICT_Police) February 17, 2024
اسلام آباد پولیس نے سوشل میڈیا پر الرٹ جاری کرتے ہوئے لکھا کہ دارالحکومت میں کسی کو ہنگامہ آرائی کی اجازت نہیں دی جائے گی، تمام جماعتوں کو عوامی معلوماتی پلیٹ فارمز سے دفعہ 144 کے نافذ العمل ہونے کی بابت آگاہ کیا جا چکا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
گزشتہ روز بھی اسلام آباد پولیس نے سیکیورٹی سخت کرنے کے احکامات جاری کیے، ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے مطابق ہائی سیکیورٹی زون کے اندر کسی ریلی یا جلوس کی اجازت نہیں ہو گی۔ علاوہ ازیں سرکیں بند کرنے پر بھی پولیس ایکشن لے گی۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ ممکنہ احتجاج کے پیش نظر پولیس کی مزید نفری طلب کر لی گئی ہے اور شہر میں ناکہ بندی اور جانچ پڑتال سخت کردی گئی ہے۔
وفاقی دارلحکومت میں جماعتوں کا احتجاج۔
تحریک انصاف کی جانب سے پولیس کو تاحال کوئی درخواست نہیں موصول ہوئی۔
پولیس نے ممکنہ احتجاج کے حوالے سے مزید نفری طلب کر لی ہے ۔ ہائی سیکیورٹی زون کے اندر کسی ریلی یا جلوس کی اجازت نہیں ہو گی۔
کسی ریلی کی اجازت نہیں ہوگی۔ سڑک بند کرنے اور…
— Islamabad Police (@ICT_Police) February 16, 2024
لاہور میں بھی پریس کلب کے باہر تحریک انصاف کے احتجاج کی کال پر پولیس کی بھاری نفری پریس کلب کے باہر پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔ پولیس قیدی وین بھی پریس کلب کے باہر پہنچا دی گئی۔
لاہور پریس کلب کے باہر تحریک انصاف کے احتجاج کی کال
پولیس کی بھاری نفری پریس کلب کے باہر پہنچنا شروع
پولیس قیدی وین بھی پریس کلب کے باہر پہنچا دی گئی
تحریک انصاف کی جانب سے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پنجاب بھر میں احتجاج کی کال دی گئی تھی
قیادت کی جانب سے لاہور میں… pic.twitter.com/tCZuqTEGF6— Shakir Mehmood Awan (@ShakirAwan88) February 17, 2024
تحریک انصاف کی جانب سے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پنجاب بھر میں احتجاج کی کال دی گئی تھی قیادت کی جانب سے لاہور میں کارکنان کو پریس کلب کے باہر جمع ہونے کی ہدایت کی گئی ہیں۔
پی ٹی آئی نے پنجاب کے 21 بڑے مقامات پر احتجاج کا اعلان کررکھا ہے، اور پنجاب کے چند بڑے مقامات کا انتخاب بھی کرلیا گیا ہے۔ رہنما تحریک انصاف حماد اظہر کی جانب سے مقامات کا اعلان سوشل میڈیا کے ایکس اکاؤنٹ پر کیا گیا۔
سنٹرل پنجاب کے پرامن احتجاج کے مقامات۔ pic.twitter.com/sV0go1FfA3
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) February 16, 2024
حماد اظہر نے احتجاجی شیڈول شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ سینٹرل پنجاب میں 10 مقامات پر احتجاج کیا جائے گا، جن میں لاہور کے پریس کلب پر، قصور کے مسجد چوک، نکانہ کے کچہری چوک، ناروال کے فیض احمد فیض پارک، گجرات کے جی ٹی ایس چوک، حافظ آباد کے پریس کلب، گجرانوالہ کے نوشہرہ ورڈ الراہی اسپتال چوک، منڈی بہاؤالدین کے پریس کلب اور ملکوال چوک، شیخوپورہ صدرکےعلاقے اور سیالکوٹ کے کچہری چوک پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا۔
Protest points for North Punjab;
Rawalpindi – F9 Park
Jhelum – Election Commision office
Chakwal/Talagang- Press club
Attock- Fawara Chowk
Khushab: DC office
Bhakhar: Zame Wala tehsil Kalur kot
Sargodha:Qainchi Mor
Mianwali-Rokhri Mor— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) February 16, 2024
جبکہ شمالی پنجاب میں احتجاجی مقامات سے متعلق کہنا تھا کہ راولپنڈی کے علاقے ایف 9 پارک، جہلم کے الیکشن کمیشن آفس، چکوال تلاگنگ کے پریس کلب، اٹک کے فوارہ چوک، خوشاب کے ڈی سی آفس، بھکر کے زیم والا تحصیل کلر کوٹ، سرگودھا کے قینچی موڑ اور میانوالی کے روکھڑی موڑ پر پی ٹی آئی ورکرز کی جانب سے احتجاج کیا جائے گا۔
جنوبی پنجاب کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پرامن احتجاجی مظاہرے کے مقامات:
نگانہ چوک، ملتان
فرید گیٹ، بہاولپور
ٹریفک چوک، ڈی جی خان
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) February 16, 2024
جنوبی پنجاب کے مقامات سے حماد اظہر کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پُرامن احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے، جس کے لیے نگانہ چوک، ملتان، فرید گیٹ بہالپور اور ٹریفک چوک ڈی جی خان کے مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز جی ڈی اے، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں نے مل کر سندھ کے شہر جامشورو میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔