پاکستان تحریک انصاف نے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے ساتھ اتحاد کے لیے شرائط رکھ دی ہیں جس کے بعد پی ٹی آئی پی کا تحریک انصاف میں انضمام طول اختیار کر گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے پی ٹی آئی پی کے ساتھ اتحاد کے لیے چیئرمین کا عہدہ تحریک انصاف کو دینے کی شرط رکھی تھی جس کو مانتے ہوئے پرویز خٹک پارٹی عہدے سے دستبردار ہو گئے تھے تاہم محمود خان نے پارٹی عہدہ چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔
مزید پڑھیں
ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں وزیراعلی کے نامزد امیدوار علی امین گنڈا پور نے محمود خان کی موجودگی میں پی ٹی آئی پی کے ساتھ اتحاد کی مخالفت کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف سینیٹر شبلی فراز کو پی ٹی آئی پی کا پارٹی چیئرمین بنانے کی خواہاں ہے، جس کی وجہ تحریک انصاف اور تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کا انضمام بتایا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف اور پی ٹی آئی پی کا انضام ہو جاتا تو ملک بھر میں دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کی ضرورت نہ پڑتی اور تحریک انصاف کے تمام آزاد امیدوار پی ٹی آئی پی میں شمولیت اختیار کر لیتے۔
دوسری جانب سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی جانب سے عہدہ نہ چھوڑنے کے باعث معاملہ کھٹائی میں پڑتا ہوا نظر آرہا ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے جماعت اسلامی، سنی اتحاد کونسل ، مجلس وحت المسملین اور مولانا شیرانی سے ایک بار پھر ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور اس ضمن میں آج اہم اعلان بھی متوقع ہے۔