کیا پاکستان میں داخل ہونے والا بارشوں کا سسٹم رخصت ہوگیا؟

منگل 20 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد، خطہ پوٹھوہار، کشمیر اور گلگت بلتستان میں مزید بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز خیبرپختونخوا اور کشمیر کے پہاڑوں پر برفباری ہوئی، کالام میں شدید برفباری کے باعث رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں، کالام میں گزشتہ 36 گھنٹوں میں 2.5 فٹ برف پڑ چکی ہے، چترال میں شدید برفباری کے باعث لواری ٹنل بھی ٹریفک کے لیے بند ہوگئی ہے۔

چترال میں لواری ٹنل کے اطراف میں 3 فٹ تک برف پڑی، گلگت بلتستان میں غزر ویلی میں برفباری اور بارش کا سلسلہ جاری ہے، برفباری سے متعدد علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے،غزر روڈ کے مختلف علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے سے شہریوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہے۔

آزاد کشمیر کے بالائی علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری ہے، وادی لیپا کے زیریں علاقوں میں بھی 3 فٹ تک برف پڑ چکی ہے۔

شدید برفباری کے باعث وادی لیپہ کو مظفرآباد سے ملانے والی شاہراہ ریشیان کے مقام سے بند ہوگئی ہے جبکہ شاہراہ نیلم دواریاں سے آگے بند ہے، نوسیری کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ سے بھی شاہرہ نیلم بند ہوگئی ہے۔

آزاد کشمیر کی جہلم ویلی میں گڑھی دوپٹہ اور ہٹیابالا جانے والی ٹریفک کو متبادل روٹ پر موڑ دیا گیا ہے، مظفرآباد میں لوہار گلی کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔

مری، ایوبیہ اور نتھیا گلی میں شدید برفباری سے مختلف سڑکوں پر سیاحوں کی گاڑیاں پھنس گئی، مری میں طوفانی ہواؤں سے ژالہ باری سے مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔

مری میں 8 انچ برف پڑچکی ہے، مری ایکسپریس وے پر پھسلن کے باعث بدترین ٹریفک جام ہے، برفباری کے ساتھ بجلی کا بریک ڈاؤن ہوگیا ہے، بیشتر علاقوں کو بجلی کی سپلائی متاثر ہے جس سے سیاحوں اور مقامی افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔

دوسری جانب جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی بارش کھل کر برسی ہے، راولپنڈی اسلام آباد میں دھواں دھار بارش سے نشیبی علاقے زير آب آگئے، محکمہ موسمیات نے اسلام آباد میں مزید بارش کی پیشگوئی بھی کی ہے۔

آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مری، گلیات، خیبرپختونخوا، کشمیر اور بلوچستان کے بالائی علاقوں میں مزید بارش اور برفباری کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp