پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سینیئر رہنما شیر افضل مروت نے تمام متاثرہ اُمیدواروں کی سپریم کورٹ میں رٹ پیٹیشن دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمارے چوری کیے گئے مینڈیٹ کے ساتھ حکومت کرنے کوشش کی تو نہ حکومت چلنے دیں گے نہ انہیں چین سے بیٹھنے دیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سینیئر رہنما شیر افضل مروت نے جمعرات کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان کے ساتھ ملاقات میں طے پایا ہے کہ 8 فروری کے انتخابات کے تمام متاثرہ اُمیدوار آخری کوشش کے طور پر سپریم کورٹ میں آرٹیکل 184 ( 3) کے تحت مینڈیٹ کی چوری کا معاملہ اٹھانے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ قوم سے استدعا ہے کہ وہ اس معاملے کو باریک بینی سے دیکھیں، دیکھتے ہیں سپریم کورٹ ہمارے ساتھ کیا انصاف کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کل عدالتوں میں انصاف کا فقدان ہے، جو شخص انصاف مانگنے یا شکایت کرنے عدالت جاتا ہے تو اسے یا تو اٹھا لیا جاتا ہے یا بھگایا جاتا ہے، اس شخص کو عبرت کی مثال بنایا جاتا ہے۔
ہم بڑی تعداد میں درخواستیں داخل کرانے جا رہے ہیں، اب ہماری ملاقات سپریم کورٹ میں ہی ہوگی۔
پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے حکومت سازی کے بارے میں شیر افضل مروت نے کہا کہ انہوں نے عہدوں کی بندر بانٹ کر دی ہے، یہ لوگ اگر ہمارے چوری کیے گئے مینڈیٹ کے ساتھ حکومت میں بیٹھے گے اور ہمیں اپوزیشن میں بیٹھنے پر مجبور کرتے ہیں تو انہیں حکومت کرنے دیں گے نہ ہی چین سے بیٹھنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم انہیں پاکستانی قوم کے ساتھ دھوکا کرنے دیں گے نہ قومی خزانہ لوٹنے دیں گے، ہم انہیں اس قابل ہی نہیں چھوڑیں گے۔
’آپ اپنے آپ کو شیروں کی کچھار میں پاؤگے‘
انہوں نے کہا کہ اگر 28 فروری سے قبل ہماری نشستوں کو بحال نہیں کیا جاتا اور اپوزیشن میں بیٹھنے پر مجبور کیا جاتا ہے تو پھر شہباز شریف یہ نوشتہ دیوار لکھ لوکہ آپ کا خیال ہو گا کہ میں حکمرانی کروں گا، تو سن لیں آپ اپنے آپ کو شیروں کی کچھار میں پاؤ گے۔
شیر افضل مروت نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ ایک لقمہ بھی کھائیں گے تو آپ کو اس کا حساب دینا ہوگا، آپ آصف علی زرداری جیسے انسان کو پاکستان کے سب سے بڑا اور اہم منصب پر تعینات کریں گے تو یہ پاکستان کی توعین ہو گی۔
عمران خان نے قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈٹ کر کھڑا ہونا ہے، اگر یہ لوگ ہمارے ساتھ اور بشریٰ بی بی کے ساتھ ظلم و ستم نہیں چھوڑتے تو ہم نے اس کے لیے آواز اٹھائیں گے۔
بشریٰ بی بی کو انتہائی کسمپسری کی حالت میں رکھا گیا ہے
بشریٰ بی بی کو انتہائی کسمپسری کی حالت میں رکھا گیا ہے، ان کو اپنے گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے، میٹریس تبدیل کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
پورے پاکستان کو بتانا چاہتے ہیں یہ سب کچھ عمران خان کو ذہنی اذیت دینے کے لیے کیا جا رہا ہے، دو ہفتے سے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی ہے، ہم اس کے خلاف بھی سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ جیل نے اپنے اسسٹنٹ کے ذریعے بنی گالا کو منی جیل میں بدل دیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ انہوں نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے قادیانیوں کو اپنے مذہب کی ترویج کی اجازت دینے کا فیصلہ نہیں پڑھا تاہم اس کے بارے میں علما سے سنا ہے، سپریم کورٹ کے پاس ایسا کوئی فیصلہ کرنے کا مینڈیٹ نہیں ہے، اس معاملے پر تحریک انصاف علما کے ساتھ کھڑی ہو گی۔