اقوام متحدہ کے امن مشن کے سربراہ جیان پیئر لاکروکس نے جنوبی سوڈان اور سوڈان کے متنازعہ علاقے ابی کے دورے کے دوران وہاں اقوام متحدہ کی عبوری سیکیورٹی فورس میں خدمات انجام دینے والے پاکستانی امن دستے سے ملاقات کی اور شورش زدہ خطے میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے ان کی کوششوں کو سراہا۔
اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اس موقع پر قرن افریقہ کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی خصوصی ایلچی ہانا ٹٹیہ بھی ان کے ہمراہ تھیں۔
مزید پڑھیں
امن مشن کے سربراہ نے یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور سپاہی محمد طارق سمیت پاک فوج کے شہید ہونے والے جوانوں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ وہ جوان گزشتہ ماہ ڈیوٹی کے دوران شہید ہوئے تھے۔
پریس ریلیز کے مطابق پاکستانی امن دستے کے یونٹ کمانڈر نے آنے والے مہمانوں کو پاکستان بٹالین کی جانب سے علاقے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات بارے آگاہ کیا۔
انہیں پاکستان بٹالین کی خواتین عملے کے کردار اور کاموں بارے بھی آگاہ کیا گیا جو امن و امان کے قیام کے فرائض کے علاوہ صحت کی دیکھ بھال جیسے متعلقہ شعبوں میں انجام دے رہے ہیں۔
انڈر سیکریٹری جنرل اور خصوصی ایلچی جیان پیئر لاکروکس نے علاقے کے قبائلی رہنماؤں سے بھی بات چیت کی۔
انہوں نے لاہور کے قریب واہگہ بارڈر کے اپنے حالیہ دورے کو بھی یاد کیا، جہاں انہیں کرتار پور کوریڈور کے قیام کا حوالہ دیتے ہوئے مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کی کوششوں بارے بھی بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے ذاتی طور پر کوریڈور کا دورہ کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ پریس ریلیز میں کہا گیا کہ وفد نے آرمی یونٹ کے بینڈ کی کارکردگی کو سراہا۔
علاقے کے مقامی بچوں نے ایک ثقافتی شو کا اہتمام کیا جس کے بعد سووینیرز کا تبادلہ ہوا۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن آپریشنز کے دوران اب تک 181 پاکستانی امن اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔