آزاد جموں و کشمیر میں تحفظ ماحولیات کے ماہر ڈاکٹر سردار محمد رفیق خان نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث آزاد جموں و کشمیر میں انسانی زندگی متاثر ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سردار محمد رفیق خان نے بتایا کہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران جون اور جولائی کے مہینوں میں آزاد کشمیر میں برف باری ہوئی اور پہاڑوں پر 3 سے 4 فٹ برف پڑی۔
ڈاکٹر رفیق خان نے کہا کہ اس کی وجہ سے انسانی زندگی، فصلیں اور پانی کے ذخائر متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اور بھی کئی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں جو لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا، ’آپ نے دیکھا کہ جنوری میں بارشیں نہیں ہو رہی تھیں تو فضا آلودہ ہوگئی تھی اور جب بارش ہوئی تو فضا بھی صاف ہو گئی۔‘
ڈاکٹر رفیق خان نے مزید بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے آزاد کشمیر میں دیر سے پڑنے والی برف زیادہ دیر زمین پر نہیں ٹھہر سکے گی جس کی وجہ سے وہاں پر مشکلات بڑھیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ نومبر اور دسمبر میں برفباری نہیں ہوئی، جنوری کے وسط کے بعد معمولی برف باری ہوئی جو پگھل گئی، اب فروری میں برف باری ہوئی ہے مگر یہ برف زیادہ دیر تک نہیں ٹھہر سکے گی اور جلدی پگھل جائے گی۔
ڈاکٹر رفیق خان نے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس برف میں پانی زیادہ ہوتا ہے، جبکہ زمین کا درجہ حرارت بھی بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے برف باری اور بارشوں کے اوقات تبدیل ہو گئے ہیں جن کی وجہ سے فصلیں، پانی کے ذخائر اور انسانی زندگیاں متاثر ہو رہی ہیں۔