سابق امریکی صدر اور موجودہ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر وہ دوبارہ صدر بنے تو برطانیہ کے شہزادہ ہیری کے ساتھ خصوصی برتاؤ نہیں کریں گے۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا میں کنزرویٹو پولیٹیکل ایکشن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ 2020 میں میگھن کے ساتھ کیلیفورنیا جانے کے بعد سے شہزادہ ہیری کے لیے ‘بہت مہربان’ تھی،
ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان شہزادہ ہیری کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے، شہزادہ ہیری نے گڈ مارننگ امریکا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکی شہریت حاصل کرنے پر غور کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اپنی گفتگو میں کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے برطانوی جوڑے پر بہت زیادہ مہربانی کی، شہزادہ ہیری نے ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کو دھوکا دیا، اس بات کی شہزادہ ہیری کو معافی نہیں مل سکتی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ صدر منتخب ہوا تو شہزادہ ہیری کی کوئی مدد نہیں کروں گا، فیصلہ کرنا میرے اختیار میں ہوا تو ہیری اپنے ذمہ دار خود ہوں گے۔
یاد رہے کہ برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل 2020 میں امریکا منتقل ہوئے تھے۔
دوسری طرف امریکی قدامت پسند تھنک ٹینک نے بھی کہا ہے کہ شہزادہ ہیری قانونی طور پر امریکا میں داخل نہیں ہو سکتا کیونکہ انہوں نے اپنی کتاب میں غیر قانونی منشیات لینے کا اعتراف کیا ہے۔
شہزادہ ہیری نے کتاب میں کیا اعتراف کیا؟
شہزادہ ہیری نے اپنی کتاب ’اسپیئر‘ میں اپنی جوانی میں کوکین، چرس اور سائیکیڈیلک مشروم لینے کا اعتراف کیا ہے، انہوں نے کتاب میں لکھا ہے ’کوکین نے میرے لیے کچھ نہیں کیا، ماریجوانا مختلف ہے، کیوں کہ اس نے واقعی میری مدد کی۔’
امریکی تنظیم کہ انہوں نے اپنا کنوارہ پن کیسے کھو دیا، اور یہ بھی بتایا ہے کہ افغانستان میں فوجی دورے کے دوران کتنے لوگوں کو ہلاک کیا، کتاب میں انہوں نے ان کی والدہ کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
اپنی کتاب میں شہزادہ ہیری نے اپنے بھائی شہزادہ ولیم کی جانب سے خود پر جسمانی تشدد کا بھی بتایا یے۔
امریکا کی ہیریٹیج فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ امریکی قانون ‘عام طور پر ایسے شخص کو ملک میں داخلے کے لیے ناقابل قبول قرار دیتا ہے جو نشے کا عادی رہا ہو’۔