صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے سے انکار کرتے ہوئے سمری واپس بھیج دی ہے۔
ذرائع کے مطابق صدر مملکت نے سمری واپس بھیجنے کے ساتھ نوٹ لکھ کر موقف اپنایا ہے کہ مخصوص نشستوں پر فیصلہ کیے بغیر اجلاس نہیں بلایا جاسکتا۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ 8 فروری کو ملک میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ پنجاب اور سندھ میں آج وزرائے اعلیٰ کا انتخاب ہو چکا ہے، جبکہ مرکز میں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے 29 فروری تک اجلاس بلایا جانا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ صدر مملکت نے سمری پر اجلاس نہ بلایا تو 29 فروری کو اسپیکر آئینی طور پر از خود اجلاس بلا سکتا ہے۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ آئین میں بڑا واضح طور پر لکھا ہے کہ اگر ملک کا سربراہ یعنی صدر مملکت قومی اسمبلی کا اجلاس طلب نہیں کرتے تو آئینی اعتبار سے یہ اختیار اسپیکر کو بھی حاصل ہے کہ وہ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرے۔