الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے بعد 30 ایام کے اندر صدارتی الیکشن کرانا آئینی تقاضا ہے، 29 فروری 2024 کو تمام اسمبلیاں وجود میں آجائیں گی اور اس طرح سے صدر کے انتخاب کے لیے مطلوبہ الیکٹورل کالج کی تکمیل ہو جائے گی۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق آئین کے آرٹیکل 91 اور 130 کے تحت تمام اسمبلیوں کی پہلی نشست انتخابات کے بعد 21 ایام کے اندر منعقد ہونا ضروری ہے۔ الیکشن کمیشن یکم مارچ 2024 کو صدر کے انتخاب کا شیڈول اور پبلک نوٹس جاری کرے گا۔
مزید پڑھیں
ترجمان نے بتایا کہ آئین کے تحت کا غذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے ایک دن مقرر کیا جائے گا۔ مجوزہ پروگرام کے مطابق 2 مارچ دن 12 بجے تک امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی کسی بھی پریزائیڈنگ آفیسر کے پاس جمع کروا سکیں گے۔
ترجمان نے کہاکہ تمام خواہشمند امیدواران آج سے ہی کا غذات نامزدگی الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ اسلام آباد اور صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب، سندھ، خیبر پختو نخوا اور بلوچستان سے حاصل کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 8 فروری کو ملک میں عام انتخابات کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، جس کے بعد حکومت سازی کے مراحل جاری ہیں، پنجاب اور سندھ میں وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہو چکا۔
دوسری جانب صدرمملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری اعتراضات کے ساتھ واپس کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سنی اتحاد کونسل کو مخصوس نشستوں کی الاٹمنٹ کا معاملہ حل کیا جائے، تاکہ ایوان مکمل ہو۔
صدر کے اس اقدام کے بعد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے 29 فروری کو اجلاس کی تاریخ مقرر کر دی ہے، جس میں اسپیکر نومنتخب ارکان سے حلف لیں گے۔ جس کے بعد اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعظم کا انتخاب ہونا ہے۔