2 سال قبل جب ایلون مسک نے ٹویٹر خرید کر اس میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی تو اسی دوران ایک شخص کو کروڑوں روپے تنخواہ پر نوکری دے کر بھول گئے۔ ایلون مسک نئے خریدے گئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا نام تبدیل کرنا اور سبسکرپشن چارجز وصول کرنا تو نہ بھولے مگر اس شخص کا انہیں یاد نہ رہا جس کی تنخواہ کی مد میں ان کی جیب سے لاکھوں ڈالر جا رہے تھے۔
اس شخص نے ایکس پر ہی لکھا کہ، ‘لوگوں کو سن کر حیرانی ہو گی کہ میں ٹویٹر کا ملازم ہوں اور مجھے کوئی کام نہ کرنے کی سالانہ 4 کروڑ 37 لاکھ روپے تنخواہ مل رہی ہے۔ کام کیا دیں گے، کسی کو یاد ہی نہیں کہ مجھے بھی نوکری پر رکھا گیا تھا، میرا کوئی باس ہے نہ کسی کو میرے کام کے بارے علم ہے۔ کسی کو یقین نہیں آتا تو میرے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی تنخواہ کی رسیدیں دیکھ سکتا ہے۔
مفت کی تنخواہ ہضم نہیں ہوتی کیا؟
اس شخص کی اس پوسٹ پر لوگوں کی جانب سے دلچسپ تبصرے کیے گئے۔ ایک صارف نے مشورہ دیا کہ ‘چپ کر کہ تنخواہ لو اور موج کرو۔’
اسی طرح ایک اور صارف نے لکھا کہ ‘مفت کی تنخواہ ہضم نہیں ہوتی کیا جو یہاں آ کر ڈھنڈورا پیٹںے لگے ہو؟ پکڑے جاؤ گے اور نوکری سے نکال دیے جاؤ تو سکون آئے گا؟
کئی لوگوں کو مفت تنخواہ مل رہی ہے
مذکورہ پوسٹ پر ایک صارف نے طویل کمنٹ میں اپنی کمپنی میں پیش آئے ایسے ہی ایک واقعہ کے بارے لکھا کہ، ‘آئی ٹی کے شعبے میں کئی بار ایسا ہو جاتا ہے کہ بغیر کسی کام کے ہی تنخواہ مل رہی ہوتی ہے۔ میرے ساتھ بھی 2 بار ایسا ہو چکا ہے کہ مجھے نوکری دی گئی مگر میرا پراجیکٹ اچانک ہی منسوخ ہو گیا۔ اب میرے پاس کرنے کو کوئی کام نہیں تھا اور صحیح معنوں میں مجھے مفت کی تنخواہ مل رہی تھی۔ اسی طرح ایک اور کمپنی میں 3 ماہ مجھ سے کوئی کام نہیں لیا گیا۔ حتیٰ کہ میں توجہ دلا دلا کر تھک گیا کہ میرے پاس کام نہیں ہے، مجھے بتائیں میں کیا کروں، مگر مجھے کام کے بغیر تنخواہ دی جاتی رہی۔’
اسی سے ملتی جلتی کہانی ایک اور صارف نے بھجی سنائی: ‘میری پرانی کمپنی کے ایک لڑکے کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا جب ایک ملٹی نیشنل کمپنی نے ہماری چھوٹی سی کمپنی کو خرید لیا۔ وہ لڑکا ڈیٹا بیس انجینئر تھا۔ نئی کمپنی اپنے نئے نظام کے ساتھ آئی، اور ڈیٹا کو نئے فارمیٹ میں تبدیل کرنے میں کئی مہینے گزر گئے۔ اس دوران نئی کمپنی والے اس کے بارے میں بالکل بھول گئے۔ وہ گھومتا پھرتا رہتا اور سہ پہر کے وقت گھر چلا جاتا۔ ابھی تک اس لڑکے کو کوئی واضح کام نہیں دیا گیا حالانکہ اس کی سالانہ تنخواہ 2 کروڑ 40 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔
مفت تنخواہ کون دیتا ہے، یہ جھوٹ ہے
جہاں مختلف صارفین کی جانب سے کام لیے بغیر تنخواہ دیے جانے کے انکشافات کیے گئے، وہیں کچھ صارفین کا یہ بھی خیال تھا کہ شخص جھوٹ بول رہا ہے کیونکہ ایلون مسک انتہائی تیز آدمی ہے اور ایسا کبھی نہیں ہو سکتا کہ اس کے ادارے میں ایسے غفلت برتی جا رہی ہو کہ ایک آدمی ہائر کیا گیا ہو اور اس کے بارے میں کسی کو علم ہی نہ ہو۔ ان صارفین کے مطابق ایسے گھوسٹ ملازمین کو پکڑنا کوئی مشکل کام نہیں ہوتا۔