بے نظمی اور دھکم پیل کے دوران خیبر پختونخوا اسمبلی کا افتتاحی اجلاس اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق غنی کی زیر صدارت ڈیڑھ گھنٹے سے زائد تاخیر سے شروع ہوا، جس میں 115 نو منتخب اراکینِ صوبائی اسمبلی نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھایا۔
مزید پڑھیں
اجلاس شروع ہونے سے قبل اسمبلی میں بدنظمی دیکھنے میں آئی اور اراکین کے اسمبلی ہال میں داخلے کے دوران دھکم پیل بھی ہوئی ہے۔ اجلاس دن 11 بجے طلب کیا گیا تھا جو ڈیڑھ گھنٹے تاخیر کا شکار ہوا، اجلاس کے موقع پر صوبائی اسمبلی اور اطراف کے علاقوں میں انٹر نیٹ سروس جزوی طور معطل رہی۔
اجلاس شروع ہونے سے قبل پی ٹی آئی کے کارکنوں نے بھی اسمبلی ہال میں زبردستی گھسنے کی کوشش کی جس کے باعث اسمبلی میں داخلے کے دوران ارکانِ اسمبلی، پی ٹی آئی کارکنان اور سیکیورٹی گارڈز میں دھکم پیل بھی ہوئی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے بے نظمی کا شکار ہونے والے افتتاحی اجلاس میں مسلم لیگ ن کی رکن ثوبیہ شاہد گھڑی لہراتی ہوئی ایوان میں داخل ہوئیں اور ہال میں موجود لوگوں کو گھڑی دکھاتی رہیں، گیلری میں موجود پی ٹی آئی کے کارکنوں نے لیگی رکن اسمبلی کی جانب لوٹا، بال پوائنٹ، کاغذ، خالی بوتل اور جوتے پھینکے۔
اسپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی کے لیے بابر سلیم کی نامزدگی
بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر کے لیے بابر سلیم کو نامزد کیا ہے، جو مانسہرہ سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہوئے ہیں، اس سے قبل اسپیکر کے عہدے کے لیے اسد قیصر کے بھائی عاقب اللّٰہ کا نام لیا جا رہا تھا۔
اس حوالے سے اسپیکر مشتاق غنی نے اعلان کیا کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کا انتخاب 29 فروری کو ہو گا، اس ضمن میں دونوں عہدوں کے انتخاب کے لیے آج شام 5 بجے تک کاغذاتِ نامزدگی جمع اور رات 12 بجے تک واپس لیے جا سکتے ہیں۔
اسپیکر مشتاق غنی کے مطابق اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ کل صبح 10 بجے ہو گی۔