مصطفیٰ کمال کی آڈیو لیک کے بعد ایم کیو ایم کے عزائم کیا ہیں؟

بدھ 28 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اتوار کے روز پاکستان ہاؤس کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کو مصطفیٰ کمال کی بریفنگ کی آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جس کے بعد مصطفیٰ کمال نے وضاحتی ویڈیو بیان بھی جاری کیا، ایم کیو ایم نے آڈیو لیک کا الزام ایم کیو ایم لندن پر عائد کیا تاہم لیکن پارٹی ذرائع کے مطابق اب تک یہ پتہ نہیں چل سکاہے کہ یہ آڈیو لیک کس نے کی ہے۔

ایم کیو ایم کیا سوچ رہی ہے؟

ایم کیو ایم کے قریبی ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی اہم بیٹھک مسلم لیگ ن کے ساتھ ہونے جا رہی ہے، ممکن ہے اس میٹنگ سے مستقبل کے فیصلوں کا تعین کیا جاسکے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے اس حوالے سے بھی رابطہ کمیٹی سے رائے طلب کی ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو کیا انہیں اپوزیشن میں بیٹھنا چاہیے؟

ایم کیو ایم کے مطالبات اور وزارتیں

ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق آئینی ترامیم کے ساتھ ساتھ ایم کیو ایم نے گورنر سندھ اور 5 سے 7 وزارتوں کا مطالبہ کیا ہے، وزارتوں میں پورٹ اینڈ شپنگ، اوورسیز، آئی ٹی، صحت اور قانون کے حوالے سے بات کی گئی ہے۔

اپوزیشن میں بیٹھنے کا نقصان

ایم کیو ایم اس بات پر بھی غور کر رہی ہے کہ اگر وہ حکومت میں نہ رہے تو ان کے ہاتھ نہ صرف وزارتیں نہیں آئیں گی بلکہ گورنر سندھ کی کرسی بھی جاسکتی ہے۔

ایم کیو ایم کی اہمیت اور پیپلز پارٹی کا نقصان

مطالبات نہ مانے جانے کی صورت میں ایم کیو ایم اپوزیشن میں بیٹھنے پر بھی غور کررہی ہے، اس صورت میں ایم کیوایم صدارتی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حمایت نہیں کرے گی، لہذا کہا جاسکتا ہے کہ  ایم کیو ایم یہ باور کرانا چاہتی ہے کہ ہر دور کی طرح ان کے ووٹوں کی انہتائی اہمیت برقرار رہے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp