بلوچستان کی 12 ویں اسمبلی کا پہلا پارلیمانی اجلاس آج منعقد ہوا جس میں 65 میں سے 57 نو منتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھا لیا۔
اجلاس شروع ہونے سے قبل عوام کے منتخب نمائندے اپنی بڑی بڑی لگژری گاڑیوں میں بلوچستان اسمبلی پہنچنا شروع ہوئے، چند ارکان اسمبلی تو ایسے بھی تھے جو 2 سے 3 گاڑیوں کے ہمراہ ایوان میں پہنچے۔ تاہم بلوچستان اسمبلی کی تاریخ میں انوکھا واقعہ اس وقت رونما ہوا جب گوادر سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر پہلی بار کامیاب ہونے والے حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان اپنے دوست کی گاڑی پر ایوان میں پہنچے۔
مزید پڑھیں
میں دولت کے بل بوتے پر ایوان میں نہیں پہنچا، مولانا ہدایت الرحمان
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان نے کہاکہ ماہی گیری سے ایوان تک کا سفر طویل اور مشکلات سے بھرپور رہا۔ اپنی جدوجہد کے دوران قیدوبند اور تکلیفیں دیکھیں۔ میں دولت کے بل بوتے پر ایوان میں نہیں پہنچا۔ عوام نے اعتماد کیا ہے تو اب ہم پر بھی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔
مولانا ہدایت الرحمان نے کہاکہ میں آج اپنے دوست کی گاڑی میں ایوان تک آیا ہوں کیونکہ میرا تعلق ایک متوسط طبقے سے ہے اور میں گاڑی نہیں خرید سکتا۔
’پیدل چلنے والوں کی مشکلات حل کرنے کے لیے میدان میں آیا ہوں‘
انہوں نے کہاکہ میں ایک عام آدمی ہوں اور پیدل چلنے والوں کی مشکلات حل کرنے کے لیے ایوان میں آیا ہوں۔ ’غریب عوام نے ہم سے توقعات لگا رکھی ہیں، کوشش کریں گے کہ ان کی توقعات پر پورا اتریں۔
مولانا ہدایت الرحمان مزید کہاکہ اس وقت اپوزیشن اور حکومتی جماعتوں سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے تاہم کون سے بینچز پر ایوان میں بیٹھوں گا اس کا فیصلہ جلد کر لوں گا۔