ملک بہتر حالت میں نئے حکمرانوں کو منتقل کرنے کا وعدہ پورا ہوا، مرتضیٰ سولنگی

جمعرات 29 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ آج ملک میں جمہوریت کا تسلسل برقرار ہے اور پرامن طریقے سے انتقال اقتدار ہو رہا ہے اور نومنتخب وزیراعظم اپنے عہدے کا حلف 4 مارچ کو لیں گے۔

جمعرات کو پی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگراں سیٹ اپ نے وعدہ کیا تھا کہ یہ ملک جس حالت میں ملا ہے اس سے بہتر حالت میں منتخب حکومت کو دے کر جائیں گے لہٰذا وہ عہد پورا ہوا اور الیکشن کمیشن کی مالی اور انتظامی ضروریات کو بھی پورا گیا اور ہماری ترجیح معاشی استحکام رہی۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ہمارے آئین کے دیباچے میں لکھا ہے کہ یہ ملک اس کے منتخب نمائندے چلائیں گے، آج یہ وعدہ تکمیل کو پہنچا ہے، تمام منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا ہے، جمعے کو اسپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب ہوگا جبکہ 4 مارچ کو نئے وزیراعظم حلف اٹھائیں گے۔

4 مارچ کو نگراں حکومت کے 200 دن پورے ہوجائیں گے

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 4 مارچ کو جب وزیراعظم حلف اٹھائیں گے اس وقت نگراں حکومت کے 200 دن مکمل ہو جائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سنہ 1977 کے انتخابات پر بھی اعتراضات تھے ار اس وقت کی حزب اختلاف نے کہا تھا کہ وہ ان انتخابات کو نہیں مانتی حالاں کہ بعد میں قومی اتحاد کے رہنماؤں نے تسلیم کیا کہ کوئی بڑی دھاندلی نہیں ہوئی تھی، چند سیٹوں پر اعتراضات تھے۔

مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ اس وقت وزیراعظم کے ساتھ مذاکرات ہوئے اس کے بعد انہوں نے دوبارہ انتخابات پر اتفاق کرلیا تھا لیکن سنہ 2024 کے انتخابات میں ایسی کوئی صورتحال نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریت میں شور شرابہ ہوتا ہے کیوں کہ جمہوری معاشرہ قبرستان نہیں ہوتا۔

’پی ٹی آئی کے خط سے آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات نہیں رکیں گے‘

ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خط سے آئی ایم ایف کا پراسیس نہیں رکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس خط کا مقصد خود کو شہ سرخیوں میں لانا تھا جس میں شاید انہیں ضرور کامیابی ہوئی ہے لیکن آئی ایم ایف اس طرح کے خط کا کوئی جواب نہیں دے گا اور نہ ہی اس کے نتیجے میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات رکیں گے، یہ ایک سیاسی کھیل کھیلا گیا ہے جو افسوسناک ہے۔

’توقع ہے اگلے وزیراعظم تجربہ کار ٹیم لائیں گے‘

وفاقی وزیر اطلاعات نے اس امید کا اظہار کیا کہ نامزد وزیراعظم منجھے ہوئے تجربہ کار لوگوں کی ٹیم لائیں گے کیوں کہ اس ملک کے مسائل بہت گمبھبیر ہیں اور اسے سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی سطح کے ایجنڈے پر سب کو ایک دوسرے سے تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ نگراں حکومت کا مینڈیٹ بنیادی اصلاحات کرنا نہیں، گورننس کے مسائل وزارت اطلاعات سمیت تمام وزارتوں میں موجود ہیں، نئی حکومت وزارت اطلاعات کے تمام اداروں بشمول پی ٹی وی، ریڈیو پاکستان اور اے پی پی کو آگے لے جائے گی، ہم سب کو مل کر مسائل کے حل کی طرف جانا ہے۔

’قانوناً جس کی جتنی نشتیں بنتی ہیں اسے ملنی چاہییں‘

انہوں نے کہا کہ اگر قانونی طور پر کسی کی نشستیں بنتی ہیں تو انہیں ملنی چاہییں، قانون پر عمل ہونا چاہیے، عوام نے جنہیں منتخب کیا ہے وہ عوام کی ترجمانی کریں۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ نئے ارکان قومی اسمبلی سے یہی درخواست ہے کہ وہ جس بھی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں ملک کے مسائل کے حل کا ذریعہ بنیں۔

’نگراں حکومت نے عوام کا ایک روپیہ بھی اپنی تشہیر پر صرف نہیں کیا‘

ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت نے اپنا کام پورا کیا ہے اور اس نے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ایک روپیہ بھی اپنی تشہیر پر خرچ نہیں کیا، ہم نے سیاسی درجہ حرارت کو نیچے رکھنے کی کوشش کی اور الیکشن کمیشن کی مالی اور انتظامی ضروریات کو پورا کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگراں دور میں ایس آئی ایف سی کی سرگرمی بھی تیز رہی اور نجکاری کے حوالے سے ہم نے بہت کام کیا ہے جو اگلی منتخب حکومت کے لیے سہولت کا باعث بنے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp