حالیہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے ایک سے زائد نشستوں کے لیے الیکشن میں حصہ لیا تھا، پارٹی صدر شہباز شریف نے 2 قومی اور 2 صوبائی نشستوں پر الیکشن لڑا اور چاروں نشستیں اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے، سب سے زیادہ نشستوں پر ن لیگ کے رہنماؤں نے الیکشن لڑا تھا یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کو 9 نشستیں خالی کرنا پڑی ہیں۔
اتحادی جماعتوں کی جانب سے وزارت عظمی کے امیدوار شہباز شریف نے لاہور کے حلقہ این اے 123، این اے 132 قصور لاہور کے صوبائی حلقوں پی پی 158اور پی پی 164 سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد قصور سے قومی اسمبلی کی نشست سمیت صوبائی اسمبلی کی دونوں نشستیں چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔[
مزید پڑھیں
اسطرح حمزہ شہباز نے این اے 118 سے ایم این اے کا حلف اٹھاتے ہوئے پی پی 147 کی نشست چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، لاہور کے صوبائی حلقہ پی پی 159 سے کامیاب ہو کر وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہونے والی مریم نواز نے این اے 119 کی نشست خالی کر دی ہے۔
مسلم لیگ ن کے سردار غلام عباس این اے 53 سے رکن قومی اسمبلی بن گئے ہیں اور پی پی 22 کی جیتی ہوئی نشست خالی کردی ہے، لیگی رہنما احسن اقبال قومی اسمبلی کے حلقہ 76 اور پی پی 54 سے منتخب ہوئے لیکن انہوں نے پنجاب اسمبلی کی نشست سے حلف نہیں اٹھایا اور یوں پی پی 54 کی سیٹ چھوڑ دی ہے۔
لیگی رہنما رانا تنویر نے بھی شیخوپورہ سے قومی اسمبلی کی نشست برقرار رکھتے ہوئے صوبائی اسمبلی کی نشست چھوڑ دی ہے، ڈی جی خان سے ن لیگی رہنما اویس خان لغاری این اے 186 سے رکن قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہوئے تھے، انہوں نے بھی پنجاب اسمبلی کی نشست چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسی طرح ق لیگ کے چودھری سالک حسین نے گجرات سے قومی اسمبلی کی نشست رکھتے ہوئے صوبائی اسمبلی کی نشست چھوڑدی ہے استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان نے کامیابی کے بعد این اے 117کی نشست رکھتے ہوئے پی پی 149 کی صوبائی اسمبلی کی نشست چھوڑ دی ہے۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد منتخب ہونے والے ریاض فتیانہ نے بھی این اے 107 سے منتخب ہو کر رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھاتے ہوئے صوبائی اسمبلی کی نشست چھوڑ دی ہے۔
پنجاب کی 12 خالی نشستوں پر انتخاب کب ہوگا؟
ن لیگ کی جانب سے چھوڑی گئی 9، استحکام پاکستان پارٹی کی 1، ق لیگ کی 1 اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار کی 1 خالی نشستوں پر الیکشن کمیشن ضمنی الیکشن کا شیڈول جلد جاری کرے گا۔
پنجاب اسمبلی کی مجموعی طور پر خالی ہونیوالی ان 12 نشستوں پر انتخاب لڑنے کے لیے لیگی رہنماؤں نے پارٹی کی اعلی قیادت سے رابطے بھی شروع کر دیے ہیں، الیکشن کمیشن ریکارڈ کے مطابق لاہور سے خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی کی 4 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے۔
قومی اسمبلی کے نومنتخب اراکین کی حلف برداری کے بعد الیکشن کمیشن خالی ہونے والی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے شیڈول کا اعلان کرے گا۔