نگراں وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے جس میں صحافی ان سے سوال کرتا ہے کہ صحافت یا سیاست کس کا انتخاب کریں گے جس پر مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ جب ہم تالاب تک پہنچیں گے اس کا فیصلہ تب ہی کریں گے، جس پر صحافی نے سوال کیا کہ ایک صحافی کی نگراں وزات لینے کو کیسے دیکھتے ہیں جس کے جواب میں مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ میں اب صحافی نہیں ہوں جس پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
میں اب صحافی نہیں ہوں۔۔ مرتضیٰ سولنگی pic.twitter.com/R2FWHsFAnI
— Mehwish Qamas Khan (@MehwishQamas) March 1, 2024
ایک صارف نے مرتضیٰ سولنگی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے نگراں وزیر کا عہدہ حاصل کرنے کے لیے صحافت کا سہارا لیا اور اب یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ میں صحافی نہیں ہوں۔
Used journalism to climb the ladder and get the position of caretaker minister & then claims not to be a journalist anymore. 👏🏾 https://t.co/vfcZ38ceGt
— Mustafa T. Wynne (@musswynne) March 1, 2024
سعدیہ مظہر لکھتی ہیں کہ اب انہیں صحافی ہونا بھی نہیں چاہیے۔
اب ہونا بھی نہیں چاہیے https://t.co/kjIlFuObbc
— Saddia Mazhar|سعدیہ مظہر (@SaddiaMazhar) March 1, 2024
ایک ایکس صارف نے ان پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ آپ پہلے بھی صحافی نہیں تھے۔
تم پہلے بھی صحافی نہیں تھے https://t.co/SNGCTlxHZ4
— بلبل نالاں (@786khur) March 1, 2024
نگران وفاقی وزیر اطلاعات کا وزارت پارلیمانی امور میں الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نگران حکومت نے بروقت انتخابات منعقد کروائے اور آج ملک میں نئی اسمبلیاں وجود میں آ چکی ہیں، امید ہے نئی حکومت عوام کی توقعات پر پورا اترے گی۔