پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اچانک جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کے گھر پہنچ گئے اور انہیں حکومت میں شامل ہونے کی باقاعدہ دعوت دی، تاہم مولانا فضل الرحمان نے گلے شکوؤں کے انبھار لگا دیے۔
مزید پڑھیں
جمعہ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے جاری ایک پوسٹ اور ویڈیو میں بتایا گیا کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی جےیوآئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر آمد ہوئی اور سربراہ جےیوآئی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ۔
پوسٹ کے مطابق میاں محمد نواز شریف کے وفد میں رانا ثناء اللہ، احسن اقبال، ایاز صادق، سعد رفیق اور اسحاق ڈار شامل تھے۔
اسلام آباد: سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی جےیوآئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ آمد
سربراہ جےیوآئی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات
وفد میں رانا ثناء اللہ ، احسن اقبال، ایاز صادق، سعد رفیق اور اسحاق ڈار شامل
جےیوآئی کے مولانا عبدالغفور حیدری، حاجی غلام علی ، اسلم… https://t.co/tWUBbHryS6
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) March 1, 2024
جمعیت علمائے اسلام (جےیوآئی ) کی طرف سے مولانا عبدالغفور حیدری، حاجی غلام علی ، اسلم غوری ، نور عالم خان ، عثمانی بادینی ملاقات میں شریک ہوئے۔ ملاقات میں ملکی اور سیاسی صورت حال پر گفتگو ہوئی۔
ادھر میڈیا رپورٹس اور ذرائع کے مطابق میاں محمد نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان دیر تک ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس دوران میاں محمد نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو حکومت میں شمولیت پر آمادہ کرنے کی کوشش کی اور ان سے وزیر اعظم اور صدر کے لیے ان کا ووٹ مانگا۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے اپنے تحفظات سے نوازشریف کو آگاہ کیا اور گلے شکوے کیے، مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی شکوہ کیا کہ جمعیت علمائے اسلام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو حکومت سازی میں معاونت کے علاوہ حکومتی بینچوں میں شمولیت پر آمادہ کرنے کی بھی کوشش کی ہے۔
نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے انتخاب میں ووٹ کی بھی درخواست کی جبکہ مولانا فضل الرحمان نے میاں نواز شریف سے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا جس پر ہم اپنے تحفظات سے آگاہ کر چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو حکومت کے ساتھ چلنے کی جب دعوت دی تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ آپ ہمارے ساتھ چلیں۔ لیکن ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا ہے، ہم پہلے بھی انتخابات پر تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود ہمیں ہماری سیٹیں بھی نہیں دی گئیں۔