پاکستان مسلم لیگ (ن) (پی ایم ایل این) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ تلخیاں بھلا کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، استحکام پاکستان کے لیے امن ضروری ہے، معاشی بحالی کے سفر کو فساد اور انتشار سے سبوتاژ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔
مزید پڑھیں
ہفتہ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے عوام کے مسائل کےحل اور پاکستان کی ترقی کے لیے تلخیوں کو ختم کرکے ایک نئے سفر کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امن و استحکام کی ضرورت ہے اس لیے اب کسی کو بھی فساد اور انتشار کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ملک کی معاشی بحالی کے سفر کو فساد اور انتشار کے ذریعے سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے۔
عمر ایوب کے کاغذات پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم نے سنی اتحاد کونسل کے وزارت عظمٰی کے امیدوار پر اعتراض نہیں اٹھایا۔ ہر وہ رکن اسمبلی جس نے حلف اٹھایا ہو وہ وزارت عظمیٰ کا امیدوار ہوسکتا ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے ممبران نے حلف اٹھا کر الیکشن کو تسلیم کر لیا ہے
ان کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کے ممبران نے رکنیت کا حلف اٹھا کر اور رول آف ممبرز پر دستخط کرکے 8 فروری کے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرلیا ہے، اب وہ اپنے ووٹر کو دکھانے کے لیے ہر الیکشن کی طرح اس میں بھی میں وہی دھاندلی کا رونا رو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2013 میں بھی پنکچر تھیوری سامنے لائی گی تھی، اسپیکر نے پی ٹی آئی کی طرف سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اٹھائے گئے اعتراض کو مسترد کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی والے این آر او کے لیے امریکا سے بھیک مانگ رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے امریکا سے بھیک مانگ رہے ہیں کہ ہمارے لیڈر کو این آر او دلوا دیں، آئی ایم ایف سے بھی کہہ رہے این آر او دلوا دیں، عمران خان کو این آر او نہیں ملے گا، وہ عدالتوں میں اپنی بے گناہی ثابت کریں۔
احسن اقبال نے کہا کہ اپوزیشن نے 8 فروری کے انتخابات کو حلف اٹھا کر اور اسپیکر کا الیکشن لڑ کر تسلیم کرلیا ہے۔
موقع پر موجود عطاتارڑ نے کہا کہ یہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کررہے ہیں، سنی اتحاد کونسل نے الیکشن میں حصہ بھی نہیں لیا، الیکشن سے پہلے خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرست جمع نہیں کروائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عمر ایوب پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا، ہم جمہوریت کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں، ہم نے ایک نیا سفر شروع کرکے تلخیوں کو ختم کرنا ہے، امید کرتا ہوں کہ پی ٹی آئی بھی مثبت کردارا ادا کرے گی، اگر کوئی انتشار کی سیاست کرنا چاہتا ہے وہ نہیں کرنے دی جائے گی۔عطا تارڑ نے کہا کہ اب مخصوص نشستوں کی نئی فہرست پیدا نہیں کی جاسکتی۔