لاہور ہائیکورٹ نے عورت مارچ رکوانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی

پیر 4 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔ درخواست میں ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ عورت مارچ کے کارڈز اور بینرز اسلامی معاشرے کے لیے قابلِ قبول نہیں لہٰذا لاہور ہائیکورٹ عورت مارچ کو روکنے کا حکم دے۔

لاہور ہائیکورٹ نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دے کر مسترد کردیا۔

عورت مارچ خلع کی شرح میں اضافے کا سبب ہے، نازش جہانگیر

اداکارہ نازش جہانگیر نے کہا تھا کہ سڑکوں پر عورت مارچ کے جلسے کرنا فیمنزم نہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، جن کے حق کے لیے ہم سڑک پر آواز اٹھا رہے ہیں ان کے پاس تو یہ باتیں پہنچ ہی نہیں رہیں، وہ تو کسی گاؤں میں آلو کی بھجیا یا دال روٹی بنا رہی ہوں گی، البتہ عورت مارچ خلع کی شرح میں اضافے کا سبب ہے۔

پوڈکاسٹ میں اپنے کیریئر، فیمنزم اور عورت مارچ کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے نازش جہانگیر نے کہا تھا کہ ’میں بہت زیادہ فیمنسٹ نہیں ہوں، میں برابری میں یقین رکھتی ہوں، میں آج بھی ڈٹ کر کہتی ہوں کہ ہر روتی عورت سچی نہیں ہوتی، لیکن اگر لڑنا ہے تو ان کے لیے لڑو جن کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے، جو دور دراز کسی کچے علاقے میں بیٹھی ہیں اگر وہاں تک پہنچ گئے تو میں عورت مارچ کو بھی مان لوں گی۔‘

سندھ ہائیکورٹ : عورت مارچ پر پابندی کی درخواست مسترد

گزشتہ برس 6 مارچ کو سندھ ہائیکورٹ نے بھی عورت مارچ پر پابندی کی درخواست مسترد کردی تھی۔ سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے عورت مارچ کے خلاف درخواست ابتدائی دلائل سننے کے بعد مسترد کردی تھی اور درخواست گزار پر 25 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے آبزرویشن دی کہ درخواست گزار نے جن نعروں پر اعتراض کیا، ان میں ایسی کوئی قابل اعتراض چیز نظر نہیں آئی۔ آئین پاکستان تمام شہریوں کو نقل و حرکت کی آزادی کا حق دیتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp