’اگر منافقت کا کوئی چہرہ ہوتا۔۔۔‘، شاہد آفریدی تنقید کی زد میں کیوں؟

پیر 4 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی ماضی میں بابر اعظم کی کپتانی پر سوالات اٹھاتے اور ان کو تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں لیکن جب ان کے داماد شاہین شاہ آفریدی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بنے تو ماضی کے برعکس وہ ان کی حمایت میں بولتے نظر آرہے ہیں۔

سماجی رابطے کی سائیٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اس وقت ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں شاہد آفریدی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان شاہین آفریدی کی کپتانی کی حمایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ شاہین آفریدی پاکستان کرکٹ ٹیم کی کپتانی کر رہا ہے، شاہین کور پر بھی کھڑا ہوا ہے، بالنگ بھی کر رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شاہین کو اس وقت سپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ ہونی بھی چاہیے اور ہر کپتان کو سینئرز کی سپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل جب بابر اعظم کپتان تھے تو ان پر تنقید کرتے ہوئے شاہد آفریدی کی ویڈیوز سامنے آئی تھیں جن میں وہ کہتے تھے کہ کپتان سب کچھ ہے، کپتان اگر فیلڈنگ میں جان لگائے گا، گراؤنڈ میں باقی لڑکوں کو سپورٹ کرے گا تو ساری ٹیم ایکٹو ہوگی کیوں کہ اگر کپتان جان لگا رہا ہے اور دوسرا کھلاڑی جان نہیں لگا رہا تو اس کو شرمندگی محسوس ہو گی۔ شاہد آفریدی کہتے تھے کہ گھوم پھر کر چیزیں کپتان پر ہی آتی ہیں کیونکہ کپتان کا ہی کردار ہوتا ہے کہ وہ پریشر ڈالے اور نظر آؤ کہ آپ پریشر ڈال رہے ہیں۔

ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی صارفین کی جانب سے اس پر شدید رد عمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ماریہ راجپوت لکھتی ہیں کہ وقت کی ایک بات اچھی ہے کہ وہ ہمیشہ ایک سا نہیں رہتا اور جیسے جیسے گزرتا ہے اصلیت عیاں ہوتی رہتی ہے۔

 ایک صارف نے شاہد آفریدی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی سیاست میں نہیں آئے لیکن ساری زندگی سیاست کرتے رہے۔

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ مجھے خوشی ہے میں شاہد آفریدی کا کبھی فین نہیں رہا۔

ایک صارف نے شاہد آفریدی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اگر منافقت کا کوئی چہرہ ہوتا تو یہ ہوتا۔

واضح رہے کہ شاہین شاہ آفریدی جو لاہور قلندرز کے ساتھ پاکستان کی ٹی 20 ٹیم کے کپتان بھی ہیں۔ ان کی زیرقیادت 11 میں سے 10 میچوں میں شکست ہوئی ہے جس پر انہیں تنقید کا سامنا ہے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp