ملک میں بغاوت کا خدشہ ہے، شہباز شریف کو وزیرِاعظم نہیں مانتے، رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر

منگل 5 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ پہلے انتخابات میں دھاندلی کرکے پی ٹی آئی سے سیٹیں چھینی گئیں اور اب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مخصوص نشستیں چھین لیں، اگر حالات ایسے ہی رہے تو انہیں خدشہ ہے کہ ملک میں بغاوت نہ ہوجائے، اس لیے سب سے کہتا ہوں کہ ملک میں آئین کو اہمیت دی جائے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے دعویٰ کیا کہ انتخابات میں پی ٹی آئی کو 3 کروڑ سے زائد ووٹ اور 180 نشستیں ملی تھیں مگر دھاندلی سے وہ سب کچھ چھین لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا نعرہ تھا کہ ووٹ کو عزت دو، مگر تاریخ میں شاید ووٹ کی اس سے بڑھ کر بے عزتی نہیں ہوئی ہے۔ اسد قیصر نے واضح کیا کہ ملک میں ایک جعلی وزیرِاعظم بیٹھا ہوا ہے اور پی ٹی آئی کسی صورت شہباز شریف کو وزیرِاعظم پاکستان تسلیم نہیں کرے گی۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کراچی، پنجاب، پنڈی ڈویژن اورپشاور کے ممبر قومی اسمبلی اور ان کے گھر والوں کو بھی معلوم ہے کہ ان کا مینڈیٹ جعلی ہے، اگر ملک میں ایسے ہی انتخابات ہونے ہیں تو ملک کیسے بچے گا؟ انہوں نے کہا کہ مجھے تو خوف ہے کہ ملک میں خدانخواستہ بغاوت نہ ہوجائے، اس لیے وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک کو آئین پاکستان کے مطابق چلایا جائے۔

اس سے قبل اسد قیصر کی قیاست میں پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں اسپیکر ایاز صادق کے پاس قرارداد جمع کروائی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ عمران خان پر عائد تمام مقدمات کو ختم کرکے انہیں رہا کیا جائے۔

قرارداد میں 13 ارکانِ قومی اسمبلی نے دستخط کیے جس میں واضح مطالبہ کیا گیا کہ عمران خان کے مقدمات ختم کیے جائیں اور انہیں رہا کیا جائے۔

قرارداد میں شاہ محمود قریشی، پرویز الہیٰ اور یاسمین راشد سمیت تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کو بھی رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد میں حالیہ دنوں میں گرفتار کیے گئے صحافیوں کو بھی رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Image

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت پر تیزی سے مقدمات قائم کیے گئے جو سراسر سیاسی ہیں۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے یہ قراردار اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو پیش کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp