وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ویلنشیا ٹاؤن کے قریب پنجاب کا پہلا سرکاری کینسر اسپتال بنانے کا اعلان کردیا۔ اسپتال کے لیے دنیا بھر سے بہترین اسپیشلسٹ ڈاکٹربلانےکی ہدایت جاری کی۔ مریم نواز کے اس اقدام پر صارفین نے ان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ وہی لوگ ہیں جو شوکت خانم اسپتال کے خلاف ٹرینڈ چلاتے تھے جبکہ چند صارفین کا کہنا تھا کہ لاہور میں پہلے سے کئی کینسر اسپتال موجود ہیں اس لیے یہ اسپتال کہیں اور بنانا چاہیے۔
سوشل میڈیا صارف اشعر باجوہ نے مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ اس میں شاپنگ پلازا اور ہوٹل بھی بنا دیں اور اس کو آج سے ہی شروع کریں، یہ پرائم جگہ ہے، دو مہینے میں پلان فائنل ہونا چاہیے، ان کا مزید کہنا تھا کہ 2 مہینے میں اچھا آرکیٹیکٹ 10 مرلے کا نقشہ نہیں دیتا اور انہیں اسپتال، ہوٹل اور شاپنگ مال کی تختی چاہیے۔
صارف نے کہا یہ وہی لوگ ہیں نہ جو شوکت خانم ہسپتال کے خلاف ٹرینڈز چلاتے تھے اور جن کا کینسر آج بڑھا ہے ؟
سب کچھ بنا دیں کینسر بڑھ گیا ہے ،اس میں شاپنگ پلازا بھی بنا دیں ، ہوٹل بھی بنا دیں، اس کو آج سے شروع کریں ، یہ پرائم جگہ ہے ، دو مہینے میں پلان فائنل ہونا چاہیے ، پوری دنیا سے ایکسپرٹس آ جائیں .. 2 مہینے میں اچھا آرکیٹیکٹ 10 مرلے کا نقشہ نہیں دیتا انہیں ہوٹل ، ہسپتال، شاپنگ مال… pic.twitter.com/PX6OVKaweH
— Asher Bajwa 📶 (@asherbajwa) March 5, 2024
اینکر امیر عباس نے کہا کہ مریم نواز صاحبہ کا لاہور میں کینسر اسپتال بنانا صرف اور صرف عمران خان اور ان کے بنائے شوکت خانم کا توڑ نکالنا ہے ورنہ لاہور میں تین اسپتال (شوکت خانم، انمول اور کیئر پلس) صرف اور صرف کینسر کے علاج کے لیے وقف ہیں اور اس کے علاوہ لاہور میں حمید لطیف، نیشنل اسپتال سمیت کئی اسپتالوں میں کینسر اور اس سے متعلق آپریشنز کئے جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کینسر اسپتال ضرور بنائیں لیکن جہاں پہلے ہی اتنے اسپتال ہیں وہیں ایک اور اسپتال بنانا صرف تختِ لاہور کی سوچ ہے۔ ڈیرہ غازی خان، بہاولپور یا میانوالی میں بناتے جہاں کے لوگ دھکے کھا کر لاہور پہنچتے ہیں۔ مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے امیر عباس نے کہا کہ آپ وزیراعلی تو بن گئیں لیکن کیا آپ جانتی ہیں کہ شہرکاری کتنا بڑا بم ہے اور کیا آپ جانتی ہیں کہ پہلے آپ کے والد اور چچا اور اب آپ کے ایسے فیصلوں سے یہ بم اور کتنا بھیانک ہوتا جائے گا؟
مریم نواز صاحبہ کا لاہور میں کینسر اسپتال بنانا صرف اور صرف عمران خان اور انکے بنائے شوکت خانم کا توڑ نکالنا ہے ورنہ لاہور میں 3 اسپتال (شوکت خانم، انمول اور cancer care) صرف اور صرف کینسر کے علاج کیلئے وقف ہیں۔ اسکے علاوہ لاہور میں حمید لطیف، نیشنل اسپتال سمیت کئی اسپتالوں میں…
— Ameer Abbas (@ameerabbas84) March 5, 2024
ایک صارف نے لکھا کہ اعلان تو کینسر اسپتال بنانے کا کیا گیا ہے مگر تیاری شاپنگ پلازہ اور ہوٹل کی شروع کر دی گئی ہے۔
اعلان کینسر ہسپتال بنانے کا کیا مگر تیاری شاپنگ پلازہ اور ہوٹل کی شروع کر دی 🥴🥴🥴 https://t.co/U9HAKermP2
— Usman Jaun ™ (@usmanjaun) March 5, 2024
ایک ایکس صارف نے عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تمام لوگ جانتے ہیں کہ عمران کے بنائے گئے کینسر ہسپتال کا کوئی ثانی نہیں کیونکہ یہ سرکاری خزانے سےنہ ہی بنایا گیا اورنہ ہی چلایا گیا۔ یہ اپنی نوعیت کاواحد کینسر ہسپتال ہے جہاں پر 75% مریض مفت سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات سے مستفید ہوتےہیں۔ اچھاہے حکومتی خزانےسے جب مکمل ہو کر چلایا جائے گیا تو لگ پتہ جائے گا۔
حالانکہ یہ تمام فلاسفرجانتے ہیں کہ عمران کےکینسر ہسپتال کا کوئی ثانی نہیں کیونکہ یہ سرکاری خزانے سےنہ ہی بنایاگیا اورنہ ہی چلایا گااپنی نوعیت کاواحدکینسر ہسپتال,جہاں پر 75% مریض مفت سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات سے مستفیدہوتےہیں اچھاہےحکومتی خزانےسےجب مکمل ہو کرچلایاگیاتولگ پتہ جاءیگا https://t.co/lDFhRwUQrH
— Pakistan First (@first1pakistan) March 5, 2024
واضح رہے کہ پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب کے پہلے سرکاری اسپتال میں کینسر کے مریضوں کا مفت علاج ہوگا۔ کینسر اسپتال میں مریضوں کے علاج کے لیے بہترین ڈاکٹر اورجدید ترین مشینری لائیں گے۔