گوادر میں شدید بارش کے بعد نکاسی آب نہ ہونے سے مختلف بیماریاں پھیلنے لگی، صوبائی حکومت نے بیماریوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں۔
سیکریٹری صحت بلوچستان کے مطابق گوادر میں بارشوں کے بعد مختلف اب تک نکاسی آب نہیں ہوسکا، جس کے باعث اب گوادر کے مختلف علاقوں میں مختلف امراض پھیل رہی ہیں، شہر کے اسپتالوں میں بڑی تعداد میں ہیضہ، نمونیہ اور ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔
مزید پڑھیں
طبی ماہرین کے مطابق گوادر اور اس کے ملحقہ علاقوں میں حالیہ موسلادھار بارشوں کے بعد نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے، پینے کا صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے گندے پانی کے استعمال سے بیماریاں پھیل رہی ہیں، اسپتالوں میں بھی سہولیات کا فقدان ہے۔
شہریوں کے مطابق پی ڈی ایم اے دیگر محکموں کی کارکردگی بھی اس حوالے سے نہ ہونے کے برابر ہیں، اسپتالوں میں داخل مریضوں میں زیادہ تعداد خواتین، بزرگ اور بچوں کی ہے۔
صوبائی محکمہ صحت کے مطابق طبی عملہ گودر پہنچ گیا ہے، سیکریٹری صحت طبی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے ٹیم کے ہمراہ موجود ہیں، طبی امداد کی فراہمی کے لیے میڈیکل کیمپ قائم کردیے گئے ہیں۔
سیکرٹری صحت کے مطابق گوادر میں ملیریا و ڈینگی ویکٹر کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، ملیریا کے ٹیسٹ کے لیے 51 مراکز قائم کیے گئے ہیں۔