پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر و این اے 238 سے سابق امیدوار اسمبلی حلیم عادل شیخ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ٹمپرڈ شدہ فارم 45 ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اللہ الاالحق ہے، سچ سامنے آ ہی جاتا ہے چاہے جتنا چھپانے کی کوشش کی جائے۔ ’الیکشن کمیشن نے 14 روز کے بجائے 26 دن بعد فارم 45 ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے ہیں جن پر ٹمپرنگ کے واضح نشانات ہیں‘۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فارم 45،46،48 اور 49 ویب سائیٹ پر جاری کر دیے ہیں۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہاکہ ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ فارم 45 کے مطابق ہم نے 183 نشستیں جیتی ہوئی ہیں، اب تو حقیقت سامنے آ گئی ہے، آج جس طرح ٹمپرڈ شدہ فارم 45 جاری کیے گئے ہیں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے کہاکہ نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے، آج پوری دنیا نے دیکھ لیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کتنا گند مچایا۔
ہماری چھینی گئی نشستیں ہمیں واپس کرنا ہوں گی، حلیم عادل شیخ
حلیم عادل شیخ نے کہاکہ ہماری چھینی گئی تمام نشستیں واپس کرنا ہوں گی۔ میرے حلقہ 238 کے 292 پولنگ اسٹیشنوں کے فارم 45 ہمارے پاس موجود ہیں جس کے مطابق میرے حاصل کردہ ووٹ 82 ہزار 972 ہیں جبکہ میرے مد مقابل ایم کیو ایم کے امیدوار صادق افتخار نے 10 ہزار 226 ووٹ لیے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اتنی لیڈ کے باوجود دھاندلی کے ذریعے ایم کیو ایم کے امیدوار کو کامیاب قرار دیا گیا ہے۔
’اس جعلسازی کے خلاف عدالتوں میں جائیں گے‘
حلیم عادل شیخ نے مزید کہاکہ ہم نے الیکشن کمیشن کی ویب سائیٹ سے تمام ریکارڈ جمع کر لیا ہے، اس جعلسازی کے خلاف ہم عدالتوں میں جائیں گے، ضرری ہے کہ اب چیف الیکشن کمشنر فوری عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔
پی ٹی آئی نے الیکشن کی ویب سائیٹ سے ڈاؤن لوڈ فارم 45 اور اپنے پاس موجود فارم 45 شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے مخالف امیدوار صادق افتخار نے 09 ووٹ لیے تھے، جنہیں 409 کیا گیا ہے اور یہ جعلسازی واضح نظر آ رہی ہے۔
یاد رہے کہ 8 فروری کو ملک میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ سمیت وزیراعظم نے بھی حلف اٹھا لیا ہے، تاہم پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ ہم جعلی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے۔
پی ٹی آئی کے مطابق وہ 180 سے زیادہ نشستوں پر جیتے ہوئے تھے اور انہیں دھاندلی کے ذریعے ہرایا گیا ہے۔