وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی 18 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے پنجاب کی کابینہ سے حلف لیا۔
مزید پڑھیں
حلف اٹھانے والوں میں مریم اورنگزیب، عظمیٰ بخاری، عاشق حسین کرمانی، کاظم پیرزادہ، رانا سکندر، چودھری شافع حسین شامل ہیں۔
اس کے علاوہ رانا سکندر حیات، خواجہ سلمان رفیق، عمران نذیر بھی مریم نواز کی کابینہ کا حصہ ہیں۔
صہیب ملک، بلال یاسین، فیصل ایوب، سردار شیر علی، سہیل شوکت بٹ اور مجتبیٰ شجاع نے بھی بحیثیت کابینہ ممبر حلف اٹھایا۔
اس کے علاوہ عاشق حسین شاہ، رمیش سنگھ اور خلیل طاہر کو بھی کابینہ میں شامل کیا گیا ہے جنہوں نے حلف اٹھا لیا۔
کابینہ کی تقریب حلف برداری میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، سابق سینیٹر پرویز رشید، خواجہ سعد رفیق اور دیگر نے بھی شرکت کی۔
مجھے اپنی کابینہ سے بہت توقعات ہیں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گورنر ہاؤس میں میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مجھے اپنی کابینہ سے بہت توقعات ہیں، اہل لوگوں کو کابینہ کا حصہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میری کابینہ میں باہر سے پڑھے لکھے اور کچھ تجربہ کار لوگ شامل ہیں۔ ہم دل سے عوام کی خدمت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ میں پنجاب میں بیرونی سرمایہ کاری کے لیے پورا پیکیج بنا رہی ہوں، بیرونی سرمایہ کاروں کو ایک چھت تلے تمام سہولیات دیں گے اور ٹیکس فری زون بنا کر دیں گے۔
مریم نواز نے کہاکہ سرمایہ کاروں کے لیے پنجاب کو معاشی حب بنائیں گے، یہ میرا خواب ہے جسے ہر صورت پورا کیا جائے گا۔
کس کو کون سا محکمہ ملے گا؟
ذرائع کے مطابق مریم اورنگزیب کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی معاون خصوصی مقرر کردیا گیا ہے۔ مریم اورنگزیب کو سینیئر وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بھی بنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ انہیں جنگلات اور جنگلی حیات کی وزارت بھی سونپی جائے گی۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری کو صوبائی وزیر اطلاعات بنایا جائے گا، کاظم پیرزادہ کو آبپاشی، رانا سکندرحیات کوپرائمری ایجوکیشن، خواجہ عمران نذیرکوپرائمری ہیلتھ اور خواجہ سلمان رفیق کو اسپیشلایزڈ ہیلتھ کی وزارت دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق عاشق کرمانی کو وزیر زراعت، خلیل طاہر سندھو کو وزیر برائے انسانی حقوق، رمیش اروڑہ کو وزیر برائے اقلیتی امور، فیصل کھوکھر کو کھیل، ذیشان رفیق کو بلدیات اور صہیب بھرت کو مواصلات کی وزارتیں دی جائیں گی۔
ذرائع نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے چوہدری شافع حسین کو بزنس اینڈ انڈسٹری اور شیر علی گورچانی کو وزیر معدنیات بنایا جا رہا ہے۔