فلسطین کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن بنانے کے لیے چین کی سرتوڑ کوششیں

جمعرات 7 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ چین اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننے کے لیے فلسطین کی حمایت کرتا ہے، چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے کچھ مخصوص رکن ممالک پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس مقصد میں رکاوٹیں کھڑی کرنا بند کریں۔

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ ہم 2 ریاستی حل کے لیے ٹائم ٹیبل اور روڈ میپ تیار کرنے کے لیے ایک وسیع البنیاد، زیادہ مستند اور زیادہ مؤثر بین الاقوامی امن کانفرنس کا مطالبہ کرتے ہیں۔ وانگ نے آج 21ویں صدی میں فلسطینی اسرائیل تنازعے کے نتیجے میں ہونے والی انسانی تباہی کو ختم کرنے میں ناکامی کو انسانیت کے لیے المیہ اور توہین قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ جھگڑے کو طول دینے یا شہری آبادی کے قتل کا کوئی بھی جواز نہیں بنتا۔ فلسطینی علاقوں پر طویل قبضہ ایک حقیقت ہے جسے مزید نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے اور یہ کہ فلسطینیوں کی ایک آزاد ریاست کے لیے دیرینہ خواہش کو مزید نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔

وانگ یی نے کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافی کو نسل در نسل غیر درست ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ فلسطینی عوام کے ساتھ انصاف کی بحالی اور 2 ریاستی حل کو مکمل طور پر نافذ کرنا ہی فلسطینی اسرائیل تنازعات کو توڑنے، انتہا پسندانہ نظریات کی افزائش کو ختم کرنے اور مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کا واحد راستہ ہے۔

وانگ یی نے چین کی خارجہ پالیسی اور خارجہ تعلقات کے بارے میں اندرون و بیرون ملک کے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں ہاٹ اسپاٹ ایشوز کو حل کرنے کے چینی طریقے کا بھی خلاصہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کا عہد، سیاسی تصفیہ کا عہد، معروضیت اور غیر جانبداری کا عزم، اور علامات اور بنیادی وجوہات دونوں کو حل کرنے کا عہد ہے۔

وانگ یی نے کہا کہ تمام ہاٹ اسپاٹ ایشوز پر، چین ہمیشہ امن کے لیے بات چیت کو فروغ دیتا ہے۔ ہم کبھی بھی آگ میں ایندھن نہیں ڈالتے۔ چین تنازعات کے خاتمے، امن مذاکرات کی راہ ہموار کرنے اور پائیدار امن اور مشترکہ سلامتی کی دنیا کے لیے کوششیں کرنے کے لیے تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp