ہمالیہ نما کہا جائے تو بھی یہ مسائل کی درست عکاسی نہیں کرسکے گا، وزیراعظم شہبازشریف

جمعرات 7 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہوشربا چیلنجز ہیں، انہیں اگر ہمالیہ نما کہا جائے تو بھی یہ ان کی درست عکاسی نہیں کرسکے گا۔ یہ بات انہوں نے وہ اسلام آباد میں اتحادی جماعتوں کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب میں کہی۔

گیس کا قرضہ 5 کھرب روپے ہے

وزیراعظم پاکستان نے معاشی چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گیس کا قرضہ 5 کھرب روپے ہے، پی آئی اے کا 825 ارب روپے ہے، بجلی کی سالانہ چوری 500 ارب روپے ہے، ان  اشاریوں سے اندازہ ہوجاتا ہے کہ صورتحال کتنی گمبھیر ہے لیکن بات یہیں پر ختم نہیں ہوتی۔

میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بزنس مین ایف بی آر میں دھکے کھاتے ہیں، میں اس بات کا حامی ہوں کہ ٹیکس سلیب کم ہونا چاہیے لیکن اس کی بنیاد پھیلانی چاہیے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے اور پڑوسی ملک کے جی ڈی پی میں زمین  آسمان کا فرق ہے۔ ہمارا جی ڈی پی 9 اعشاریہ 8 ہے اور ان کا کہیں زیادہ ہے۔

غریب افراد سے ٹیکس لینے کے باوجود ادھار لینا پڑتا ہے

انہوں نے کہا کہ غریب افراد سے ٹیکس لینے کے باوجود ادھار لینا پڑتا ہے، ہمیں مل کر اس کشتی کو پار لگانا ہے اگر خدانخواستہ ہم ناکام رہے تو تاریخ ہماری نسلوں کو بھی معاف نہیں کرے گی۔ وزیراعظم نے اداروں کے نقصان میں چلنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ یہ سوال قائد ن لیگ میاں محد نواز شریف کے سامنے رکھیں گے کہ کیا یہ ادارے ایسے ہی چلتے رہنے چاہییں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس قوم کی حالت بدلنے کے لیے ہمیں جت جانا چاہیے۔ اب وقت آگیا ہے کہ وہ وقت گیا کہ برادر ممالک ہمیں کچھ دے دیں گے اب ہمیں ان کو سرمایہ کاری کے پروپوزل دینے پڑیں گے تب ہی وہ آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ چینلجز ہیں اور انہیں حل کرنے کے لیے اللہ نے ہمیں موقع دیا ہے۔ کے پی میں انہیں مینڈیٹ ملا ہے ہم پوری کوشش کریں گے کہ ہم چاروں اکائیاں خاندان کی طرح جڑی رہیں۔ ایک روٹی ہو تو ہمیں بانٹ کر کھانی ہوگی۔ میری تقریر اور باتوں سے یہ نہیں ہوگا بلکہ محنت سے ہوگا۔

وزیراعظم پاکستان نے صدراتی الیکشن کا حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری ہمارے صدر کے کینڈیڈیٹ ہیں۔ ان کا انتخاب ہوگا عزت اللہ کے ہاتھ میں ہے، ہماری صوبوں اور سینیٹ میں اکثریت ہے، لیکن ہمیں ووٹ سب سے مانگنا ہے جو لگتا ہے نہیں دیں گے ان سے بھی ووٹ مانگیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے بھی کچھ ایسے لوگوں نے ووٹ دیا اور وہ صدر صاحب کو بھی ووٹ دیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 9 مارچ کو یہ فیصلہ ہوجانا چاہیے کہ ہمیں دو تہائی نے ووٹ دیے ہیں اس لیے میں درخواست گزار ہوں کہ تمام اتحادی اس شاندار کامیابی میں ساتھ دیں۔

معیشت اور مفاہمت ہم سب کی ترجیحات ہوں گی، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آصف زرداری کے صدارتی انتخابات جیتنے کی صورت میں یہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ہوگا کہ کوئی سویلین دوسری مرتبہ صدر منتخب ہوا ہو۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سب نے ملک کر 58 ٹو بی والا صدر کا اختیار ختم کیا تھا اور پارلیمان کو اختیار دے دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں بحران اور تقسیم جو پیدا ہوئی ہے امید ہے آصف زرداری اسے ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم سب مل کر تمام مسائل کا مقابلہ کریں اور امید ہے کہ جیسا وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ میثاق مفاہمت اور میثاق معیشت ہماری ترجیحات ہوں گے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ارکانِ قومی اسمبلی کے اعزاز میں عشائیہ دیاجس میں اتحادی جماعتوں کے سربراہان و قائدین،سینیٹرز، منتخب ارکان شریک ہوئے۔ سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے عشایئے میں  وزیرِاعظم ہاؤس پہنچنے پر شہباز شریف نے خود ان کا استقبال کیا۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، بی اے پی کے صدر خالد مگسی، بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر منظور کاکڑ اور دیگر رہنما بھی وزیراعظم ہاؤس پہنچے۔ علاوہ ازیں کنوینر ایم کیوایم پاکستان خالد مقبول صدیقی،فاروق ستار،مصطفیٰ کمال ،استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما عوان چوہدری، سینیٹر اسحاق ڈار،سینیٹراعظم نذیر تارڑ اور دیگر لیگی ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ شریک ہوئے۔

اس موقع پروزیر اعظم شہباز شریف نے آصف علی زرداری کو صدارت کے عہدے کے لیے ایک بار پھر نامزد کردیا جس کی تمام اتحادی جماعتوں کی جانب سے توثیق بھی کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp