وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ سال کے 365 دنوں میں ہر دن خواتین ڈے ہوتا ہے کیوں کہ گھروں کی خواتین بغیر کسی شکایت کے صبح سے شام تک کام کرتی ہیں، خواتین کے وزیراعلیٰ بننے کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے، خواہش ہے باقی صوبوں میں بھی خواتین وزیراعلیٰ بنیں۔
عالمی یوم خواتین کے موقع پر لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں یوم خواتین کوئی ایک دن نہیں ہوتا، سال کے 365 دن میں ہر دن خواتین کا ہوتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ’میں آپ کو کام کرتے ہوئے نظر آتی ہوں، خواتین وزیر آپ کو کام کرتی ہوئی نظر آتی ہیں، پولیس آفیسرز آپ کو کام کرتے ہوئے نظر آتے ہیں لیکن جو خاتون گھر میں بیٹھ کے پوری فیملی کو مدد دے رہی ہوتی ہے اور صبح سے رات تک بغیر شکایت کیے گھر میں کام کررہی ہوتی ہیں، وہی اصل ہیرو ہیں۔‘
مریم نواز نے کہا کہ پابندیاں توڑکرآگے بڑھنے والی خواتین کوسلام پیش کرتی ہوں، مجھے اندازہ ہے خواتیں کن کن مراحل سے گزر کر کسی مقام پر پہنچتی ہیں، آج میں ادھر آ رہی تھی تو میرے آگے جو پائلٹ آفیسز تھی وہ تینوں کی تینوں خواتین تھی، ان میں ایک صبا تھی، عروسہ اور اسما تھی۔
مزید پڑھیں
’مجھے آج جنہوں نے ریسیو کیا وہ سی ٹی او لاہور عمارہ تھی، یہ بریلیئنٹ خاتون ہیں، دنیا کو خواتین افسران کو دیکھنا چاہیے۔‘
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ یہاں پر خاتون وزیر مریم اورنگزیب دیگر خواتین رکن اسمبلی بیٹھی ہیں جو بہت محنتی خواتین ہیں، بڑے افسوس کی بات ہے کہ خواتین کو اپنے آپ کو ثابت کرنے کے لیے مردوں کا محتاج ہونا پڑتا ہے، ورنہ ان کی حوصلہ افزائی نہیں ہوتی۔
’میری اپنی پارٹی کی تاریخ میں مردوں کا غلبہ رہا ہے، مجھے بھی اپنی جگہ بنانے کے لیے برسوں محنت کرنا پڑی، آج اگر میں اس مقام پر کھڑی ہوں تو یہ ثابت کرتا ہے کہ عورت اگر اپنا مقام حاصل کرنا چاہے تو اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہوسکتی۔‘
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ خواتین کو ہراساں کیا جاتا ہے کیوں کہ خواتین آسان ٹارگٹ ہوتی ہیں، میں جیل کے ڈیتھ سیل میں کر آئی ہوں، جلسوں میں مجھ پر آوازیں کسی جاتی تھیں، یہ میرے لیے اچھا ہوا کہ میں سخت جان بن گئی ہوں، میں مخالفین کا شکریہ ادا کرتی ہوں، میں نے اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ خواتین کو ہراساں کرنا میری ریڈ لائن ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ مستقبل میں ان کی جگہ پھر کوئی اور خاتون وزیراعلی پنجاب بنے اور باقی صوبوں میں بھی کوئی خاتون وزیراعلیٰ بنے، خواتین کے وزیراعلیٰ بننے کا سلسلہ رکنا نہیں چاہیے، یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔