لاس اینجلس کے ڈولبی تھیٹر میں منعقدہ 96 ویں اکیڈمی ایوارڈز کی تقریب میں ہدایتکار کرسٹوفر نولان کی فلم ’اوپن ہائیمر‘ نے 7 آسکر ایوارڈز جیت لیے، دوسری جانب کلیئن مرفی، ایما اسٹون، ڈیوائن جوائے رینڈولف، اور رابرٹ ڈاؤنی جونیئر نے بہترین اداکاری کی 2 مختلف کیٹیگری میں فلمی دنیا کے معروف و معتبر ایوارڈز اپنے نام کیے۔
96 ویں اکیڈمی ایوارڈز میں ’اوپن ہائیمر‘ کی مختلف کیٹگریز میں سب سے زیادہ یعنی 13 نامزدگیاں تھیں جبکہ ’پو ار تھنگز‘ کو 11 مختلف کیٹگریز میں نامزد کیا گیا تھا، کرسٹوفر نولن کی فلم ’اوپن ہائیمر‘ نے بہترین فلم، بہترین ہدایت کار ، بہترین اداکار اور بہترین معاون اداکار سمیت مجموعی طور پر 7 ایوارڈز حاصل کیے۔
Cillian Murphy’s acceptance speech after winning Best Actor at the #Oscars
pic.twitter.com/tW2MpfpW5L— Christopher Nolan Art & Updates (@NolanAnalyst) March 11, 2024
’پو ار تھنگز‘ نے بہترین معاون اداکارہ سمیت 4 آسکر اپنے نام کیے جبکہ ’دی زون آف انٹرسٹ‘ نے 2 آسکر ایوارڈ حاصل کیے، 47 سالہ آئرش اداکار کلیئن مرفی، جو ’اوپن ہائیمر‘ میں مرکزی کردار ادا کرنے پر گولڈن گلوب ایوارڈ بھی حاصل کرچکے ہیں، ایک مرتبہ پھر خوش قسمت ثابت ہوئے جب ان کا نام اسی فلم میں بہترین اداکاری پر آسکر ایوارڈ کے لیے پکارا گیا۔
35 سالہ امریکی اداکارہ ایما اسٹون نے ’پو اَر تھنگز‘ میں اپنی اداکاری پر بہترین اداکارہ کا ایوارڈ حاصل کیا جو اس آسکر ایوارڈ کی تقریب کا سرپرائز سمجھا جارہا ہے، کیونکہ ’کلر آف دا فلاور مون‘ میں اپنی اداکاری سے متاثر کرنے والی للی گلیڈاسٹون کو اسی کیٹگری میں ایوارڈ کی نامزدگی کے بعد متوقع حقدار قرار دیا جارہا تھا۔
فلم شائقین اور مداحوں نے سوشل میڈیا پر مقامی امریکی اداکارہ للی گلیڈ اسٹون کے گن گانا شروع کردیے، جن کی فلم ’کلرز آف دی فلاور مون‘ میں مولی کائل کے کردار میں شاندار اداکاری کے اعتراف میں انہیں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ ملنے کی توقع تھی، یہی وجہ ہے کہ ایما اسٹون نے ایوارڈ وصول کرنے کے بعد اپنی قبولیت کی تقریر کے دوران کہا کہ وہ اپنا ایوارڈ للی کے ساتھ شیئر کرتی ہیں۔
Emma Stone is absolutely incredible in Poor Things but Lily Gladstone's performance in Killers of the Flower Moon is *forever* and it always will be. #Oscars
— david ehrlich (@davidehrlich) March 11, 2024
فلم کے نقاد ڈیوڈ ایرلچ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں للی گلیڈاسٹون کی اداکاری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایما اسٹون ’پو اَر تھنگز‘ میں بالکل ناقابل یقین ہے، لیکن ’کلرز آف دی فلاور مون‘ میں للی گلیڈ اسٹون کی کارکردگی صدابہار ہے اور ہمیشہ رہے گی۔
ایک اور سوشل میڈیا صارف نے آسکر ایوارڈ کو عمارت سے باہر لے جانے کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے ایکس پر لکھا ہے کہ وہ آسکر چوری کر رہا ہے تاکہ اسے للی گلیڈ اسٹون کو دیا جاسکے۔
ٹیم ’اوپن ہائیمر‘ کا شکریہ
’اوپن ہائیمر‘ کی ٹیم نے بہترین فلم کے ایوارڈ سمیت، 7 بڑی کیٹگریز میں کامیابی پر اپنا شکریہ ادا کیا ہے،’اوپن ہائیمر‘ کی برطانوی پروڈیوسر ایما تھامس کا کہنا تھا کہ جیت وہ لمحہ ہے جس کا آپ خواب دیکھتے ہیں، ایما ٹامس نے ایوارڈ کی قبولیت پر اپنی مختصر تقریر میں اسی نکتہ پر زور دیتے ہوئے فلم کے ہدایتکار کو خراج تحسین پیش کیا۔
’مجھے لگتا ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی جو فلمیں بناتا ہے وہ جانتا ہے کہ آپ اس لمحے کا خواب دیکھتے ہیں، تم جانتے ہو، ٹھیک ہے؟ میں اس کا انکار کر سکتی تھی، لیکن میں بڑی دیر سے اس لمحے کے بارے میں خواب دیکھ رہی ہوں۔۔۔اس فلم کے فلم ہونے کی وجہ کرس نولن ہیں، وہ واحد اور شاندار ہیں، جن کی میں بہت شکر گزار ہوں۔‘
سیاست بھی اسٹیج پر
غزہ اور یوکرین کی جنگوں، جوہری ہتھیاروں کے مسلسل خطرے اور خواتین کے حقوق جیسے مسائل کے حوالے سے اکیڈمی ایوارڈز کی تقریب میں عالمی سیاست بھی موضوع بحث رہی، ریڈ کارپٹ پر پہنچنے والی بھارتی فلمساز شروتی گانگلی نے اپنے بازو پر ’سیز فائز‘ کندہ کروایا ہوا تھا۔
اپنی دستاویزی فیچر فلم ’20 ڈیز ان ماریوپول‘ کے لیے آسکر جیتنے کے بعد اپنی جذباتی تقریر میں یوکرین کے فلمساز مسٹیسلاو چرنوف کا کہنا تھا کہ آسکر جیتنا ان کے لیے عزت افزائی کا باعث ہے تاہم وہ یہ سب تج دیں گے ’اگر روس یوکرین پر حملہ نہیں کرے اور ہمارے شہروں پر قبضہ نہیں کرے۔‘
اسی طرح ’زون آف انٹرسٹ‘ کے ہدایتکار جوناتھن گلیزر نے غزہ میں جاری جنگ کے حوالے سے انتہائی جذباتی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور فلم کے پروڈیوسر جیمز ولسن یہاں ایسے مَردوں کے طور پر کھڑے ہیں جو اپنی یہودیت اور ہولوکاسٹ کی تردید کرتے ہیں جسے (غزہ پر) ایک ’قبضے‘ نے ہائی جیک کرلیا ہے، اور جو بہت سے معصوم لوگوں کے لیے تنازعہ کا باعث بنا ہوا ہے۔