عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کو نیا پیکیج ملنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ نئی حکومت کے قیام کے بعد اب باضابطہ مذاکرات ہوں گے۔
امریکی جریدے بلوم برگ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ طے پا جائے گا۔
مزید پڑھیں
بلوم برگ کے مطابق محمد اورنگزیب کی وزیر خزانہ تعیناتی حکومت کا مثبت فیصلہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش رکھنے والے اس بات پر نظریں جمائے ہوئے تھے کہ نیا وزیر خزانہ کون بننے جا رہا ہے۔
بلوم برگ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے معاہدے میں وزیرخزانہ کا کلیدی کردار ہو گا جبکہ ایک ٹیکنوکریٹ کی تعیناتی پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نجات دلانے میں مدد گار ثابت ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق شہباز شریف اصلاحات کر سکتے ہیں، جبکہ بطور وزیراعظم قرض دینے والے اداروں سے بات چیت کا بھی ان کو تجربہ ہے۔
آئی ایم ایف وفد کے آج رات پاکستان پہنچنے کا امکان
واضح رہے کہ اس سے قبل شہباز شریف جب وزیراعظم بنے تھے تب بھی آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹیڈ بائی معاہدہ طے پا گیا تھا۔ اور اس وقت کی شہباز شریف حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی کاوشوں سے ملک ڈیفالٹ ہونے سے بچ گیا۔
یہ بھی یاد رہے کہ آئی ایم ایف وفد کے آج رات پاکستان پہنچنے کا امکان ہے، وفد اسٹینڈ بائی پروگرام کے تحت قسط جاری کرنے کے لیے مذاکرات کرے گا۔
پاکستانی حکام کی کے ساتھ آئی ایم ایف کے مذاکرات 14 سے 18 مارچ تک متوقع ہیں، جبکہ مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں 1.1 ارب ڈالر کی قسط جاری کی جائے گی۔